خالد سومرو قتل کیس میں سکھر پولیس نے لاہور سے سیاسی شخصیت کو حراست میں لے لیا،

قتل کی واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی لاڑکانہ میں پرانے بس اسٹینڈ کے علاقے سے پولیس نے برآمد کر لی

ہفتہ 6 دسمبر 2014 23:12

سکھر(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 06 دسمبر 2014ء) پولیس نے جے یو آئی(ف)سندھ کے مقتول رہنما ڈاکٹر خالد سومرو کے قتل کے الزام میں لاہور سے ایک سیاسی شخصیت کو حراست میں لے لیا ہے۔دوسری جانب ڈاکٹر خالد سومرو کے قتل کی واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی لاڑکانہ میں پرانے بس اسٹینڈ کے علاقے سے پولیس نے برآمد کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق سکھر میں ٹارگٹ کلنگ کا شکار بننے والے جے یو آئی(ف)کے رہنما ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے قتل کے سلسلے میں کی جانے والی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

پولیس نے سکھر، خیرپور اور شکارپور سے مزید 8 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ جن کی نشاندہی پر سندھ سے تعلق رکھنے والی ایک سیاسی شخصیت کو لاہور سے حراست میں لیا گیا ہے اور اب ان کی سکھر منتقلی کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

ایس ایس پی سکھر کا کہنا ہے کہ قاتلوں کی گرفتاری کے حوالے سے مزید پیش رفت ہوسکتی ہے۔ جلد ہی اس واقعے میں ملوث افراد اور اس کے محرکات کا پتہ چل جائے گا۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر خالد محمود سومرو کو گزشتہ ہفتے اس وقت قتل کردیا گیا تھا جب وہ نماز فجر کی ادائیگی کے بعد مسجد میں بیٹھے ہوئے تھے۔حساس اداروں کی جانب سے ملنے والی اطلاع پر لاڑکانہ پولیس نے پرانے بس اسٹینڈ کے علاقے میں ایک بند گیرج میں وائٹ کلر کی ایک گاڑی برآمد کر لی۔ پولیس ذرائع کے مطابق گاڑی ڈاکٹر خالد سومرو قتل کی واردات میں استعمال ہوئی ہے۔ گاڑی کو گیرج میں رنگ کرنے کے لیے لایا گیا تھا جبکہ گاڑی پر کوئی بھی نمبر پلیٹ موجود نہیں تھی۔ پولیس نے مزید تحقیقات کے لیے گاڑی کو ایس ایس پی ہاس منتقل کر دیا ہے جبکہ گیرج کے مالک کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں