ضلعی سطح پر نیشنل ایکشن پلان کو مزید موثر بنایا جائے اور لاؤڈ اسپیکر کے غلط استعمال کی کڑی نگرانی کی جائے ،قانون کے مطابق قواعد و ضوابط تمام مساجد اور امام بارگاہوں کے سرکردہ افراد کو فراہم کیے جائیں

کمشنرسکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ کا ڈویژنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلا س سے خطاب

جمعہ 27 فروری 2015 17:47

سکھر(اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔27 فروری 2015) کمشنرسکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ نے کہا ہے کہ ڈویژنل سطح پر نیشنل ایکشن پلان کو مزید موثر بنایا جائے جس کے تحت لاؤڈ اسپیکر کے غلط استعمال کی کڑی نگرانی کی جائے قانون کے مطابق قواعد و ضوابط تمام مساجد اور امام بارگاہوں کے سرکردہ افراد کو فراہم کیے جائیں مساجد و امام بارگاہوں کے متولی اورذمہ داران کی تمام تر معلومات ضلعی انتظامیہ اکھٹا کرے اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنرز،ایس ایس پیز اور مقرر کردہ فوکل پرسن ذمہ دار ہوں گے نیشنل ایکشن پلان کو کامیاب بنانے کے لیے عوام کے تعاون کی ضرورت ہے جس کے لیے سوسائٹی کو غیر مشروط طور پر آگے آنا ہوگاتمام ڈپٹی کمشنرز قواعد و ضوابط کے پروفارما ہر مدرسے اور امام بارگاہ کو فراہم کے عمل کو یقینی بنائیں شہروں میں وال چاکنگ مٹانے، جھنڈے اتارنے اور مذہبی منافرت کے خاتمے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز،مذہبی رہنماؤں اور متعلقہ افسران کے ساتھ اجلاس منعقد کرکے نیشنل ایکشن پلان کے متعلق مزید معلومات فراہم کی جائے اور سختی کے ساتھ تنبیہ کی جائے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر کے کمیٹی روم میں نیشنل ایکشن پلان کے سلسلے میں ڈویژنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے اہم اجلا س کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ کمشنر سکھر نے کہا کہ شہروں میں سی سی ٹی وی کیمروں کو فعال بنایا جائے لٹریچراور تقاریر کرنے والوں کی مانیٹرنگ کے میکنزم پر بھرپور طریقے سے عمل درآمد کیا جائے اور اس سلسلے میں جے آئی ٹی بھی تشکیل دی جائے۔

کمشنر سکھر نے مزید کہا کہ افغانیوں کی آمد کو روکنے اور چیکنگ کے نظام کو مزید فعال بنایا جائے جو بھی غیر متعلقہ فرد اراضی یا مکان دوکان کی خرید و فروخت کرتا ہے اس کے بارے میں مضبوط معلومات حاصل کرکے روک تھام کی جائے اور ان کو مدد فراہم کرنے والوں کی بھی تمام تر معلومات حاصل کی جائیں بلوچستان سے آنے والے مسافروں اور دیگر کو مانیٹر کیا جائے جو امن و امان کی صورتحال کو خراب کرسکتے ہیں سندھ میں داخلی راستوں پر ایکسائیز، نارکوٹیکس ا ور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مشترکہ چیک پوسٹ قائم کی جائے کموں شہید کے مقام پر بائیو میٹرک نظام اور سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں ۔

کمشنر سکھر نے کہا کہ سکھر ، خیرپور اور گھوٹکی کی جیلوں کے اندر اور باہر حفاظتی انتظامات اور نگرانی پر توجہ دی جائے جیلوں کے قریب کسی بھی کاروبار یا نرسری بنانے جیسے کام کی ہر گز اجازت نہ دی جائے جیلوں کے اطراف ہوٹلوں اور تجاوزات کو فوری طور پر ختم کیا جائے جیلوں میں سوشل ویلفیئراور دیگر محکمے اپنی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے قیدیوں کو اچھا انسان بنانے میں اپنا کردار پیش کریں جیل حکام اپنی ذمہ داریوں کو باقاعدہ ادا کریں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹا جاسکے۔

ڈی آئی جی سکھر، لاڑکانہ رینج سائیں رکھیو میرانی نے اس موقع پر کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت مدارس کی انکوائری اور اندراج کے سلسلے میں پولیس اپنا کام احسن طریقے سے کررہی ہے پولیس پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے نفری کی کمی کے باعث مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے افغانیوں اور دیگر ملک دشمن عناصروں کے خلاف لاڑکانہ، سکھر، شکارپور، خیرپور میں کام تیزی سے جاری ہے انہوں نے کہاکہ رینجرز اور پولیس مشترکہ طور پر پلان کے مطابق حدف کو حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کررہی ہے جس کے بہتر نتائج سامنے آرہے ہیں اور غیر متعلقہ افراد کی حرکات و سکنات کی روک تھام میں بڑی مدد ملی ہے تمام محکمے معلومات کی فراہمی کو موثر کریں انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں محب وطن عوام کو اپنی معاشرتی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کرنا ہوگاڈی آئی جی پولیس نے کہا کہ شکارپور میں پڑوسی ملک سے غیر قانونی آئے ہوئے باشندوں کو گرفتار کیا گیا ہے پولیس، رینجرز اور ضلعی انتظامیہ کی مشترکہ کاوشوں کے باعث مثبت پیش رفت سامنے آرہی ہے ڈی آئی جی سکھر، لاڑکانہ رینج نے تمام ایس ایس پیز کو ہدایت دی کہ وہ نیلی بتی(لائٹس)،کالے شیشوں اور بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑیوں کے خلاف سختی سے کاروائی کریں۔

اجلاس میں ڈپٹی کمشنر خیرپور منور علی مٹھانی نے بتایا کہ خیرپور ضلع میں شیعہ،بریلوی، دیوبندی مسلک کے مجموعی طور پر 223 مدارس ہیں جن میں سے 143 مدرسے رجسٹرڈ ہیں ،خیرپور میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے تحت 6 مقدمات درج کیے گئے ہیں منافرت پھیلانے والے لٹریچر اور تقاریرکے خلاف بھرپور کاروائی کی جارہی ہے اور کچھ ملوث افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے ،ڈپٹی کمشنر گھوٹکی طاہر وٹو نے اجلاس کو بتایا کہ ضلع بھر میں وال چاکنگ، جھنڈوں کو اتارنے اور رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرد مدارس کے بارے میں اقدامات کیے گئے ہیں گھوٹکی میں مجموعی طور پر 120 مدارس ہیں جبکہ مدارس میں پڑھنے والے3213 طالب علموں کے کوائف بھی حاصل کیے چاچکے ہیں جرائم پیشہ افراد کے خلاف بھرپور کاروائی کی جارہی ہے نیشنل ایکشن پلان کے تحت تمام تر پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے عمل درآمد کو یقینی بنایا جارہا ہے اجلاس میں رینجرز حکام کی جانب سے جیل کے عملے ،پولیس اہلکاروں اور دیگر کو تربیت فراہم کرنے کے عز کا اعادہ کیا گیا۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں