سندھ میں سرکاری اور نجی اداروں میں ملازمت کرنے والی عورتوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا،غلام حیدر میمن

جمعرات 14 مئی 2015 18:27

سکھر ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 مئی۔2015ء ) ملازمت کی جگہ پر خواتین کو حراساں کیے جانے کے خلاف تحفظ کے ادارے کے ڈائریکٹر انویسٹیگیشن اینڈ رجسٹرار غلام حیدر میمن نے کہا ہے کہ سندھ میں سرکاری اور نجی اداروں میں ملازمت کرنے والی عورتوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا تاکہ وہ بغیر کسی خوف کے ملازمت کر سکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کمیٹی روم میرپور ماتھیلو میں پیغام کے عنوان سے منقعدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملازمت کی جگہ پر خواتین کو حراساں کیے جانے کے خلاف2010 میں قومی اسیمبلی اور سینٹ سے قانون منظور کیا گیا جس کے تحت سرکاری و نجی اداروں میں ملازمت کرنے والی اورگھریلو ملازمہ خواتین کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے تاکہ خواتین بغیر کسی خوف کے ملازمت کر سکیں اس سلسلے میں وہ سندھ کے مختلف اضلاع کے افسروں سے اجلاس کر رہے ہیں اور قانون کے بارے میں آگہی فراہم کر رہے ہیں تاکہ قانون پر عمل ہو سکے اس حوالے سے ملازمت کی جگہ پر خواتین کو حراساں کیے جانے کے خلاف تحفظ کے ادارے کے صوبائی محتسب سندھ جسٹس (ر) پیر علی شاہ کی ہدایات پر سندھ کے 17 اضلاع میں شکایتی سینٹر قائم کیے گئے ہیں اورضلع گھوٹکی سمیت باقی اضلاع میں بھی تمام جلد شکایتی سینٹر قائم ہو جائیں گے تاکہ ملازمت کرنے والی خواتین کی شکایات کو فوری طور پر حل کیا جاسکے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اس وقت تک سندھ بھر سے 80 شکایات موصول ہو چکی ہیں جن میں سے 57 شکایات کو حل کردیا گیا ہے اور باقی کو بھی تمام جلد حل کیا جائے گا تاکہ خواتین کو ملازمت کی جگہ ہر خوشگوار ماحول فراہم کیا جاسکے۔ اس موقع پر صوبائی محتسب کے پی۔ایس عبدالمنان نے بتایا کہ ملازمت کی جگہ پر ملازم خواتین کو حراسان کرنے والے کردارون پر جرم ثابت ہونے کی صورت میں قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی جس میں نوکری سے برطرفی ، جبری رٹائرمنٹ، ترقی میں رکاوٹ اور جرمانے کی سزائیں شامل ہیں اس حوالے سے سرکاری و نجی اداروں کی ملازم خواتین شکایات رجسٹر کروا سکتی ہیں ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 2010 کے قانون کی سیکشن 11 کے مطابق ہر ادارے کے سربراہ پر ذمیداری ہے کہ وہ اپنے اپنے محکمے میں ملازمت کی جگہ پر خواتین کو حراساں کیے جانے کے خلاف قانون کی آگہی فراہم کرے بصورت دیگر ان کے خلاف ڈسٹرکٹ کورٹ میں اپیل کی جاسکتی ہے۔ اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر میرپور ماتھیلو فیاض حسین راہوجو، اسسٹنٹ کمشنر ڈہرکی سلیم اﷲ اوڈو اور اسسٹنٹ کمشنر خانگڑہ فرحان فاروق سمیت ملازمت کی جگہ پر خواتین کو حراساں کیے جانے کے خلاف تحفظ کے ادارے کے ڈائریکٹر ایڈمن اور اویرنیس پروگرام کے چیئرمین سید عبداﷲ شاھ نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں