بھائی کے قتل کے ملزمان خود کو بچانے کیلئے میری بیٹی کو استعمال کر رہے ہیں، ممتاز ربانی

ملزمان سے میری بھتیجی کی جان کو خطرہ ہے ،ھتیجی کی جانب سے مجھ پر لگائے گئے الزامات دوسروں کے کہنے پر لگائے گئے ہیں

جمعرات 4 جون 2015 23:03

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 جون۔2015ء) ) ڈپٹی اٹارنی جنرل پاکستان اور سندھ ہائی کورٹ بینچ سکھر میں مقرر سرکاری وکیل میاں ممتاز ربانی نے کہا ہے کہ میرا بھائی ریٹائرڈ جج میاں اعجاز ربانی کے قتل میں ملوچ ملزمان اپنے آپ کو بچانے کے لیے معصوم بھتیجی کوم لاعجاز کو استعمال کر رہے ہیں اور ملزمان سے میری بھتیجی کی جان کو خطرہ ہے سکھر میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میرا بھائی میاں اعجاز ربانی کے قتل میں ملوث اعجاز اختر اور ان کی بہن شبانہ اور سالہ صفدر ملک سمیت شازیہ اور دیگر ملوث ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ملزمان سزا سے بچنے کے لیےکومل اعجاز کو استعمال کیا جا رہاہے۔ انہوں نے کہاہک پولیس اور عدالت کے سامنے بھتیجی کومل کو اس کے بڑے ماموں محمود کی کسٹڈی میں دیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بھتیجی کی جانب سے مجھ پر لگائے گئے الزامات دوسروں کے کہنے پر لگائے گئے ہیں۔ کومل اعجاز کو میرے لیے عزت ہے تاہم ملزمان سزا سے بچنے کے لیے بلاجواز میرے اوپر الزام لگوا رہے ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ قتل ہونے سے ایک دن قبل میں اپنے بھائی سے ملنے گیا تھا تو اپنی بیوی اور دیگر سے جان کے خطرے کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ قتل کیا جائے گا اسی باتیں انہوں نے برادری کے افراد طارق زمان، مختیار احمد، محمد سرفراز کے روبرو کیں تھیں۔ ایک سوال کے جواب میں میاں ممتاز ربانی نے بتایا کہ ملزمان نے بھائی کا گلہ دباکر قتل کیا ہے جو پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملزمان مقدمے سے ہاٹھ اٹانے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے تاہم وہ کسی بھی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہاکہ بھائی کی پراپرٹی عدالت ورثاء میں تقسیم کرے گی میرے اوپر پراپرٹی کا قبضہ کرنے کے الزامات جھوٹے ہیں

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں