ہر بات پر فتویٰ مانگنے والے 258افراد کے زندہ جلائے جانے پر مفتیان کرام سے رابطہ کیوں نہیں کر رہے، سکندر شاہ

منگل 10 فروری 2015 16:38

ٹنڈوالہیار(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10فروی 2015ء) متحدہ دینی محاذ سندھ کے سیکریٹری اطلاعات محمد سکندر شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے بے حسی کی انتہا کر دی عمران خان کے روئیے اور لفظوں کے انتخاب پر اعتراض ہو سکتا ہے لیکن 258افراد کے زندہ جلائے جانے والے افراد کو انصاف ملنا چاہئے سانحہ بلدیہ ٹاؤن کے مقدمے کو فوجی عدالت میں بھیجنے کے مطالبے کی مکمل حمایت کرتے ہیں ہر بات پر مفتیان کرام سے فتویٰ مانگنے والے258افراد کے زندہ جلائے جانے پر مفتیان کرام سے رابطہ کیوں نہیں کر رہے پہلے کہا تھا کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا دہشت گردی کو مذہب سے نہ جوڑا جائے دہشت گردی دہشت گردی ہوتی ہے اسے ہر صورت ختم کرنا ہوگا سیاسی جماعتیں اشتعال انگیزی کے بجائے سانحہ بلدیہ ٹاؤن کے متاثرین کو انساف فراہم کریں 258مرد و خواتین کو زندہ جلانے والے انسان کہلانے کے بھی مستحق نہیں سانحہ بلدیہ ٹاؤن پاکستان کی تاریخ کا بدترین ظلم ہے 258افراد کے زندہ جلائے جانے پر حکومتی خاموشی بدترین گناہ ہے مظلوموں کو انصاف نہ ملا تو سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے مذہب کے نام پر ہونے والی دہشت گردی پر ہر شخص بات کرتا ہے کراچی میں 20کروڑ بھتے کے لئے انسانیت کی تذلیل ہوگئی لیکن سب خاموش تماشائی بنے ہیں جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد عملی اقدامات حکومت کو کرنے ہوں گے21ویں ترمیم میں دہشت گردی کو مذہب سے جوڑ کر دہشت گردوں کو کھلی چھوٹ دی گئی سانحہ بلدیہ ٹاؤن کے ملزمان کو کیفرکراد تک پہنچایا جائے 258افراد زندہ جلا دئیے گئے سول سوسائٹی اور نام نہاد انسانی حقوق کے علمبردار کہاں ہیں۔

ٹنڈو الہ یار میں شائع ہونے والی مزید خبریں