کنٹینرز کا انقلاب!

اتوار 31 اگست 2014

Hafiz Muhammad Faisal Khalid

حافظ محمد فیصل خالد

آج کل وطنِ عزیز نازک حالات سے گزر رہا ہے۔حالات اس وقت کشیدہ ہوئے جب حکومت پنجاب نے ماڈل ٹاؤن میں عوامی تحریک کے دارہ منھاج القرآن میں آپریشن کیا جسکے نتیجہ میں کئی جانیں لقمئہ اجل بنیں ۔چناچہ یہاں سے معاملات خراب ہونا شروع ہوئے اور دن بدن حالات کشیدگی اختیار کرتے گئے۔ بات یہاں تک آن پہنچی کہ قادری صاحب نے اپنے کارکنان کو حکومت سے تصادم کا حکم دیا جسکے نتیجہ میں عوامی تحریک کے کارکنان نے دورانِ احتجاج پنجاب پولیس کے اہلکاروں کو بد ترین تشدد کا نشانہ بنایاجسکی مثا ل شاید تاریخ میں کہیں نہیں۔

قادری صاحب یہیں نہیں ر کے اورعوامی تحریک کے کارکنان کو اپنے ساتھ اسلام آباد کی طرف کوچ کا حکم دیا جوکہ تا حال جاری ہے۔
ایک محدود اندازے مطابق اب تک ان احتجاجی سر گرمیوں پر تقریباََ ۹۰ کڑوڑروپے کا نقصان ہو چکا ہے ۔

(جاری ہے)

ملکی معیشت بری طرح متاثر ہو چکی ہے۔دوسری جانب قادری صاحب اپنے کینٹینر احتجاج میں تقریباََ75 کڑوڑ روپے خرچ کر چکے ہیں ۔


جبکہ قادری صاحب کے انصاف کا یہ عالم ہے کہ قادری صاحب خود تو بلٹ پروف کنٹینرمیں تشریف فرماء ہیں جبکہ ان کے سارے پیر و کار جنکو خدا اور اسکے رسولﷺ کے واسطے دے کر بٹھایا گیا ان سب کو گرمی میں اس طرح بے یار و مدد گار لا ارثوں کی طرح چھوڑا گیا کہ کہیں مثال نہیں ملتی۔
قادری صاحب کا فرمان ہے کہ وہ ملک میں اسلامی انقلاب برپا ء کرنا چاہتے ہیں ، ملک کو بہتر راہ پر گامزن کرنا چاہتے ہیں و غیرہ غیرہ۔

یہ وہ دعوے ہیں جو قادری صاحب کئی بار جوشِ خطابت میں کر چکے ہیں۔نہ معلوم قادری صاحب کونسے اسلامی انقلاب کی بات کر رہے ہیں جس میں شہید کو کفن پہنایا جاتا ہے ، مسلمان کو مسلمان کے خلاف لڑنے پر اکسایا جاتا ہے، ملک کے قانون کی دھجییاں اڑائی جاتی ہیں ۔دین اسلام کی آڑمیں اپنے مفاداد کے حسول کی جنگ میں عام عوام کو مذہب کے نام پر استعمال کیا جاتا ہے۔


موصوف کے ان پر جوش خطبات کے بعد آج ہر پاکستانی قادری صاحب سے یہ سوال کرتا ہے کہ جناب کیا کبھی کیٹینرز میں بیٹھ کر انقلاب آیا ہے؟؟ کیا دوسرے لوگ انسان نہیں جو دھوپ و چھاؤں میں بے یار و مدد گار پڑے ہیں؟؟؟ قادری صاحب کیا سلام اس قسم کے انقلاب کا درس دیتا ہے؟؟؟ جناب یہ کونسا اسلامی انقلاب ہے جو اسلامی اصولوں کے عین مخالف ہیں؟؟؟ قادری صاحب آج قوم آپ سے یہ پوچھتی ہے کہ آپکو یہ انقلاب کا خواب عین اس وقت کیوں آیا جب کہ ہماری فوج کئی محاظوں پر پاک سر کے دشمنوں کا مقابلہ کر رہی ہے اور ملک و ملت اس وقت کسی بھی قسم کے تماشے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

قادری صاحب یہ کیسی حب الوطنی ہے کہ اپنی ہی سر زمیں کو عالمی سطح پربد نام کر رہے ہیں؟آج آپ سے ہرعام و خاص سوال کرتا ہے کہ آپ عالمی سطح پر وطنِ عزیز کا کیا تعصر پیش کر رہے ہیں؟علامہ صاحب آپکا انقلاب اس وقت کہاں چلا جاتا ہے جب آپ کے بچوں کی بات آتی ہے؟ساری عمر بیرنِ ملک بسر کرکے آج بڑہاپے میں آپکو پاکستان کا خیال کیسے آگیا؟
یہ ہ بنیادی سولات ہیں جو آج شاید ہر پاکستانی کی دل دماغ میں کانٹے کی طرح چبھ رہے ہیں مگرحقیقت یہ ہے کہ قادری صاحب کے پاس نہ ان سوالات کا کوئی جواب ہے اور نہ ہی وہ دیں گے۔


شاید حقیقت تویہ ہے ِ کہ رو زِ اول سے لیکر آج تک تسلسل کے ساتھ قادری صاحب کے بیانات کا بدلنا شاید اس بات کی دلیل ہے کہ قادری صاحب کے حا لیہ احتجاج کے پیچھے قادری صاحب کی سوچ نہیں بلکہ کسی تیسرے فریق کا کوئی منصوبہ کام کر رہا ہے جسکا مقصد شاید پاک سر زمین کے استحقاق کو مجروح کرنا ہے۔ مگر قادری صاحب اور دوسری قوتیں شاید یہ بھول رہی ہیں کہ یہاں کئی میر جعفر اور میر صادق آئے اور تاریخ نے انکا جو حا ل کیا تاریخ اس کی گواہ ہے۔میری دعا ہیکہ مالکِ کائنات اس پاک سر زمین کو ہر قسم کے شر سے محفوظ رکھے۔(آمین )

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :