ٹیڑھی مشکل ،سیدھا حل

اتوار 24 مئی 2015

Nadeem Tabani

ندیم تابانی

ہندوستان کی حکومت دن بہ دن یہ مہم تیز کر رہی ہے کہ مسلمان یا تو ہندو بن کر رہیں یا پھر پاکستان چلے جائیں،گائے کا گوشت کھانے کا مسئلہ ہو یا دوسرے وہ معاملات جن میں مسلمانوں کو حکومت سے اختلاف ہو ، اس کار شر میں نام نہاد مسلم رہ نما بھی شریک ہیں جنہیں سرکار سے ان کے حصے کی ہڈی مل رہی ہے ۔ اس مسئلے کا حل تو بہت سیدھا سادا ہے ، لیکن اس سیدھے سادے حل کے لیے ہندوستان کے مسلمانوں کو ٹیڑھا ہونا پڑے گانہ صرف خود ٹیڑھا ہونا پڑے گا بلکہ کچھ انتہائی ٹیڑھے لیڈر بھی دھونڈنا ہوں گے ، جو کسی صورت سیدھے ہو کر نہ دیں ، یہ سب ٹیڑھے مل کر سیدھا سا حل نکالیں کہ ہم پاکستان نہیں جاتے بلکہ ہندوستان میں ہی ایک اور پاکستان بناتے ہیں۔

جو نیا پاکستان ہو گا، سرکار یہاں سے چلی جائے، نئے پاکستان میں مسلمان اپنی سرکار بنا لیں گے ۔

(جاری ہے)


####
ایک طرف گرمی صاحبہ اپنا جوبن دکھارہی ہیں ، دوسری طرف لوڈ شیڈنگ صاحبہ نے اندھیر مچا رکھا ہے اور ملکہ معظمہ محترمہن لیگ صاحبہ نے عزم مصمم کر رکھا ہے کم از کم 2018تک بجلی کا مسئلہ حل بالکل نہیں کرنا ،2018کامطلب ہوا ، یہ گرمیاں تو خیر سے تیل اپنا تیل نکلواتے ہی گزاریں ، اگلی دو گرمیوں کے لیے بھی تیل کی پیدوارتیار رکھیں،بڑے میاں صاحب اور ان کے سارے چیلے چمانٹے بیک زبان اب یہی فرما رہے ہیں ”اللہ کے فضل و کرم سے ان شا ء اللہ 2018تک ہر طرف بجلی ہی بجلی ہو گی ۔

“ میاں صاحب آپ کے منہ میں گھی شکر ،دعائیں تو پتا نہیں آپ کبھی لیں گے یا نہیں بد دعائیں لوگ جھولی بھر بھر دے رہے ہیں۔ 2013کے انتخابات میں آپ یہی بے لاگ پالیسی اختیار کر لیتے کہ لوگو! بجلی بنانے میں پانچ سال لگاؤں گا، مرضی مجھے ووٹ دو یا اپنے زرداری کو دوبارہ لاؤ یا عمران خان کو ووٹ دو، تو بھی لوگ اس صاف گوئی پر آپ ہی کو ووٹ دیتے کم از کم بد دعاؤں سے تو بچتے ۔


لگتا ہے انتخابات قریب آئیں گے تو ملکہ معظمہ بجلی کا مسئلہ اتنا ضرور حل کر دیں گی کہ لوگوں کو بے وقوف بنایاجا سکے، اگلے پانچ سال کے لیے کم از کم پنجاب تو ہاتھ میں رہے ، اور ہو سکے تو کے پی کے میں اتنی جگہ بن جائے کہ یا تواگلی حکومت ان کی ہی ہو یا اتنی طاقت بن جائے کہ دوسرے کو ٹھیک طرح حکومت نہ کرنے دیں ۔
####
سندھ حکومت تو خیر سے ویسے ہی کسی سبز قدم سے کم نہیں ،کراچی والوں پر اس کی کچھ زیادہ ہی مہربانیاں ہیں ، سرکاری نلکے کا بل بھی دیں یہ بل نل دیکھنے کے صدقے ہے ۔

پانی حاصل کرنے کے لیے درباریوں کی جیب الگ سے بھاری کریں ۔ وہی پانی سرکاری نلکے میں آتے ہوئے ڈرتا ہے ٹینکروں کے نلکوں سے اچھل اچھل نکلتا ہے جیسے ٹینکر نہ ہوئے چشمے ہو گئے۔ شرجیل میمن جو دنیا کے ہر مسئلے میں بولنا اپنا پیدائشی حق رکھتے ہیں ، گزشتہ دنوں شادی ہالوں کے پیچھے پڑے ہو ئے تھے، اور پانی کے غیر قانونی مراکز بھی ختم کرنے کے دعوے کر رہے تھے، با خبر لوگوں کا دعوی ہے کہ ان غیر قانونی مراکزکی توڑ پھوڑ کا مقصد قیمت بڑھانا تھا، جو لوگ یہ مراکز چلا رہے تھے، ان کے تو مزے ہی مزے ، کیوں مزے میں سندھ سرکار کو بھی شریک ہونے دیں۔


سندھ سرکار ماشا ء اللہ چادر دیکھ کے پاؤں پھیلانے میں ہیڈ مسٹریس ہے، پارٹی اپنے حساب سے آفر کرتی ہے ، سرکار اس آفر کو دو یاتین سے ضرب دے کر اجازت دے دیتی ہے کہ اتنی رقم ہمارے فلاں ایجنٹ کو دے دو اس کے بعد تم جانو اور شہری جانیں،جی بھر کے لوٹو بلکہ کھسوٹو، مگر خبر دار سرکار کا نام لیا تو سرکار اپنا مہمان بنانے کا حق محفوظ رکھتی ہے ۔

یہی وجہ ہے ٹینکر والے من مرضی کا دام لگا کے پانی دیتے ہیں کیوں کہ حصہ اوپر تک جاتا ہے، اس حصے میں معقول مقدار اینٹی کرپشن اور اس جیسے اداروں کے لیے بھی ہوتی ہے ، تا کہ یہ محکمے نا جائز کو جائز کر سکیں اور حرام پر حلال کی مہر لگا سکیں ۔
####
ہالینڈ کی حکومت نے ایک قانون بنایا ہے جس کے مطابق خواتین کو عوامی مقامات پر ٹانگیں ننگی کرنے کی پوری پوری اجازت ہے البتہ چہرہ ڈھانپنے پر پاندی ہو گی ،ہالینڈ کے وزیر اعظم کے مطابق حکومت کسی شہری سے یہ حق چھیننے کی اجازت نہیں دے سکتی کہ وہ کسی خاتون کا دیدار کرنا چاہے اور خاتون چہرہ لپیٹے بیٹھی ہو ، خاتون کو چہرہ چھپانا ہے تو اسے گھر میں رہنا ہو گا، کسی عوامی مقام پر آنے کے لیے اسے منہ کھولنا ہو گا۔

ٹانگیں ننگی کرنے کی اجازت کے پیچھے بھی یہی جذبہ کار فرما ہے کہ کچھ خواتین ان کا دیدار کرانا چاہتی ہیں ، ممکن ہے مرددیکھنے میں دل چسپی رکھتے ہوں ، لہذا کیوں نہ اس پر پابندی نہ لگائی جائے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :