کوئٹہ دھماکہ ،اتحاد برقرار رکھئے
ہفتہ 13 اگست 2016
(جاری ہے)
لگا م دیجئے محترم چادر پوش!اپنے گھوڑوں کو لگام دیجئے ۔ایسا بالکل نہیں کہ سوال نہیں اٹھایا جا سکتا ،حکومت اور قومی سلامتی کے ذمہ دار ادارے بھی جوابدہ ہیں لیکن ذاتی اورسیاسی مقاصد کے حصول یا ہیڈ لائنز میں جگہ پانے کے لئے کسی کی پگڑی اچھالنے کی اوچھی حرکتیں آپ کو زیب نہیں دیتیں ۔
کوئٹہ کے سول ہسپتال میں خود کش دھماکہ انتہائی المناک ہے،لیکن یہ بات کوئی کیوں نہیں سمجھتا کہ سرسوں کو ہتھیلی پر جمانا ممکن نہیں۔سامنے کی حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ دور حکومت میں ٹی وی چینلز کے پروڈیوسرز اور رپورٹرز صبح ہوتے ہی انتظار شروع کردیتے تھے کہ آج دھماکہ کب اور کہاں ہو گا۔ہڈیاں جما دینے والی سردی میں کھلے آسمان تلے برستی بارش میں ہزارہ برادری کا دھرناکیا آپ بھول گئے ؟ایک ہفتے تک جب وہ کھانا پینا بھول کر بچوں اور خواتین سمیت اپنے پیاروں کی لاشیں لئے سڑکوں پر رلتے رہے لیکن گوجر خان کے راجہ کے کان پر جوں تک نہ رینگی،وفاقی وزیرقمرزمان کائرہ کے کہنے پر جب ہزارہ برادری نے دھرنا ختم کرنے سے انکارکیا ، نامرادوہ دارلحکومت واپس آئے اور پھر وزیراعظم کو ساتھ لے کر کوئٹہ پہنچے ۔مجھے نہیں یاد کہ چادر پوش اس وقت کہاں تھے۔ہاں یہ معلوم ہے کہ صدر آصف علی زرداری کو نہ چاہتے ہوئے بھی اپنی ہی جماعت کے وزیر اعلیٰ کو گھر بھیجنا پڑا تھا۔ دل پر ہاتھ رکھ کر بتائیے کیا حالات آج بھی ویسے ہی ہیں ؟حالات میں جو بہتری آئی ہے اسے تسلیم نہ کرنا پرلے درجے کی بددیانتی ہے۔دہشتگردی کے خلاف جنگ میں شہید ہونے والے فوجی اہلکار اور افسرہوں یاکوئٹہ کے حالیہ دھماکے اور کسی بھی دہشتگردی کے واقعے میں شہید ہونے والے پاکستانی،سب کا خون ایک ہی درجے میں مقدس ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ گزشتہ تین برس میں سیاسی قیادت کے فیصلوں اور فوج کے آپریشنز کے نتیجے میں حالات بہت بہتر ہوئے ہیں ۔
خورشید شاہ صاحب کی تنقید سر آنکھوں پر،لیکن پارلیمنٹ میں کھڑے ہوکر تنقید اگر کرناہے تو بہتری کا کوئی راستہ بھی تو بتائیے ؟چودھری نثاراگرقومی سلامتی کے اداروں پر انگلی اٹھانے والے چادرپوش کی مذمت کرتا ہے تو آپ پارلیمنٹ سے واک آوٴٹ کر جاتے ہیں،ریاست کا وزیراعظم آپ کو منانے جاتا ہے لیکن آپ کے تحفظات کا پرنالہ پھروہیں کا وہیں ہے ۔ اس پر بھی آپ کا جی نہیں بھرتا اورآپ کوئٹہ میں شہیدوں کی قبر پر کھڑے ہوکر حکمران جماعت کے وزرا پر سیاسی حملے کرتے ہیں۔
صرف کہنے کی بات نہیں صاحب !قوم کو حقیقی معنوں میں اتحاد برقراررکھنا ہوگا۔تزویراتی گہرائی کا بت ٹوٹ چکا اور خاکسار کی رائے میں فوج کو بھی اس کا ادراک ہے لیکن بکھرے برتن سمیٹنے میں وقت لگے گا۔ قوم کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے اور دہشتگردوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے ہاتھ کی پانچ انگلیاں کی طرح متحد رہنا ہوگا اس وقت تک جب تک آخری دہشتگرد اپنے انجام کو نہ پہنچ جائے اور اس کے بعد بھی کہ یہ قوم اور ملک دوبارہ اس لعنت کا شکار نہ ہو۔ غیر ضروری تنقید اور انتشار سے بچئے، ماضی کی غلطیوں کو نظر انداز کیجئے لیکن ان کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایک دوسرے پر اعتماد کیجئے ،اپنے زہریلے بیانات سے قومی فضا میں زہر مت گھولئے بلکہ ہر اس ادارے کے ہاتھ مضبوط کیجئے جو دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کسی بھی سطح پرصف آرا ء ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
خواجہ محمد کلیم کے کالمز
-
صحت کے دشمن تعلیمی ادارے
جمعرات 10 جنوری 2019
-
سو دن، کرتار پورہ اور سشمادیدی کا ندیدہ پن
منگل 4 دسمبر 2018
-
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ساتھ دو دن
منگل 20 نومبر 2018
-
بابائے قوم محمد علی جناح کے نام ایک مکتوب
جمعرات 16 اگست 2018
-
لبیک ، لبیک ، لبیک یار سول اللہ ﷺ
پیر 30 جولائی 2018
-
دہشتگردی، سیاست اور قوم کا مستقبل
پیر 16 جولائی 2018
-
سیاسی کارکنوں کا احتجاج،اِشاریہ مثبت یا منفی ؟
ہفتہ 16 جون 2018
-
ماں جائی
بدھ 6 جون 2018
خواجہ محمد کلیم کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.