عالمی طاقتوں کی طرف سے امداد کی بحالی کیلئے اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے،اسماعیل حانیہ،مزاحمت کا سلسلہ جاری رہے گا، شرائط کی چھتری تلے نام نہاد احسان قبول نہیں،عالمی برادری مزاحمت کی بجائے اسرائیلی تسلط کا نوٹس لے، اسرائیلی قبضے کے خاتمے تک مزاحمت جاری رہے گی،فلسطینی وزیر اعظم کا اپنی حمایت نکلنے والی ہزاروں افراد کی ریلی سے خطاب

بدھ 20 ستمبر 2006 21:04

عالمی طاقتوں کی طرف سے امداد کی بحالی کیلئے اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں ..
غزہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20ستمبر۔2006ء) فلسطینی وزیر اعظم اسماعیل حانیہ نے عالمی طاقتوں کی طرف سے امداد کی بحالی کے لئے اسرائیل کو تسلیم کرنے سمیت دیگر شرائط کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزاحمت جاری رہے گی، کسی دباؤمیں آئے بغیر اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، صیہونی تسلط کا خاتمہ ہمارا عزم ہے۔ وہ بدھ کے روز یہاں حماس حکومت کی حمایت میں نکلنے والی ہزاروں افراد پر مشتمل ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔

اسماعیل حانیہ نے کہا کہ ہم امریکہ، یورپی یونین، روس اور اقوام متحدہ کی طرف سے فلسطین کی امداد کی بحالی کے لئے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی شرط کو نہیں مانتے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری شرائط کی چھتری تلے فلسطینی عوام پر اپنا احسان ٹھوسنا چاہتی ہے۔ اور چاہتے ہیں کہ ہم عالمی معاہدے کا احترام کرتے ہوئے مزاحمت کی مذمت کریں جو کہ ہم نہیں کر سکتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اسرائیلی قبضے کے بارے میں کیوں نہیں سوچتی صرف اور صرف مزاحمت ہی اس مسئلے کا حل ہے۔ اسرائیلی تسلط کا خاتمہ ہمارا عزم ہے اس کے لئے مزاحمت جاری رکھیں گے ان تمام طاقتوں نے فلسطینی عوام کے لئے امداد کی بحالی کے لئے حماس پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کی شرط لگائی ہے اور کہا ہے کہ وہ ہتھیار ڈالیں اور مزاحمت کا سلسلہ بند کر کے اس کی مذمت کریں اور ماضی کے امن معاہدے کے مطابق اسرائیل کے ساتھ معاملات طے کریں۔

یورپی یونین اور امریکہ نے حانیہ سمیت حماس کا تبہ کے حلف اٹھاتے ہی فلسطین کے لئے براہ راست امداد کا سلسلہ بند کر دیا تھا کیونکہ حماس نے ان کی طرف سے دی گئی شرائط کو قبول نہیں کیا تھا امداد کی بندش کے باعث فلسطین کو سیاسی اور مالی لحاظ سے ایک بڑے بحران کا سامنا ہے۔ فلسطینی وزیراعظم حانیہ اور صدر عباس کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے بعد ایک مشترکہ حکومت کے قیام کا معاہدہ ہوا ہے جس کا مقصد اس بحران کا خاتمہ ہے جو حماس کی حکومت کی موجودگی کے باعث پیدا ہوا ہے۔

متعلقہ عنوان :