گیارہ ستمبر کے حملوں کے بعد پاکستان پر حملے کی دھمکی نہیں دی،صدر بش،اُسامہ بن لادن پاکستان میں موجود ہوا تو خود کارروائی کریں گے،صدر مشرف۔ابتدائی خبر

جمعہ 22 ستمبر 2006 19:56

واشنگٹن،امریکی صدر بش اور صدر مشرف ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس ..
واشنگٹن،امریکی صدر بش اور صدر مشرف ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں ۔
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22ستمبر۔2006ء) صدر جنرل مشرف نے وائٹ ہاوٴس میں امریکی صدر بش سے ملاقات کی ہے جس میں دونوں رہنماوٴں نے پاک امریکہ تعلقات،پاک بھارت تعلقات، جنوبی وزیر ستان معاہدہ اور دوسرے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر بش نے کہا کہ جہاں تک مجھے یاد ہے گیارہ ستمبر کے بعد پاکستان پر حملوں کی دھمکی نہیں دی تھی بلکہ اس وقت کے وزیر خارجہ کولن پاوٴل نے انہیں بتایا تھا کہ پاکستان پہلا ملک ہے جس نے رضاکارانہ طور پر دہشتگردی کیخلاف جنگ میں تعاون پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

صدر مشرف نے کہا کہ اگر اسامہ سمیت کوئی بھی القاعدہ لیڈر پاکستان میں موجود ہوا تو خود کارروائی کریں گے۔صدر مشرف نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ صدر بش سے وزیرستان معاہدہ پر بھی گفتگو ہوئی وزیرستان میں قبائلی رہنماوٴں سے معاہدہ ہوا ہے طالبان سے نہیں۔

(جاری ہے)

ہم بھی طالبان سے جنگ لڑ رہے ہیں۔ صدر بش نے کہا کہ ہم کسی ملک کو کسی بھی مسئلے کے حل کیلئے زور نہیں ڈال سکتے۔ ہم چاہتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر حل ہو جائے اور یہ اسی وقت حل ہو گا جب دونوں سربراہان مل بیٹھ کر اس کا حل نکالیں گے اور ہم کسی بھی قسم کی مدد کیلئے تیار ہیں۔صدر بش نے صدر مشرف کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔