Live Updates

کرکٹ بورڈ کی ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے لئے کوئی خاص تیاری نظر نہیں آتی ‘عمران خانِ ورلڈ کپ کے لئے مضبوط ٹیم ایک مکمل کپتان کی قیادت میں تیار کرنا ہوگی ‘گریگ چیپل جیسے سابق کپتان کی خدمات کوچ کے طور پر حاصل کی جائیں‘خصوصی انٹرویو

جمعرات 28 ستمبر 2006 15:41

سکھر (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین28ستمبر2006 ) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ کرکٹ بورڈ کی ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے لئے کوئی خاص تیاری نظر نہیں آتی کیونکہ دو سے تین سالوں میں یہ ٹیم میں اوپنرز کی جوڑی تیار نہیں کرسکے تو اور کیا کریں گے ۔ ورلڈ کپ میں بہتر نتائج کے لئے ایک مضبوط ٹیم ایک مکمل کپتان کی قیادت میں تیار کرنا ہوگی اس کے لئے ضروری ہے کہ گریگ چیپل جیسے سابق کپتان کی خدمات کوچ کے طور پر حاصل کی جائیں جو ٹیم کے کپتان کی خامیوں کو دور کرے ۔

موجودہ کوچ باب وولمر کا ٹیم کو نہ فائدہ ہوا ہے اور نہ ہوگا اس لئے اگر کوچ رکھنا ہے تو کرکٹ بورڈ کو گریگ چیپل یا اس جیسے کسی دوسرے سابق کپتان کی خدمات حاصل کرنا ہوں گی ۔ این این آئی کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ سر پر آرہا ہے اور اس کے لئے ہماری کوئی خاطر خواہ تیاری نہیں ہے خاص طور پر کپتانی کے شعبے کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے اور قومی ٹیم کے کپتان کی خامیوں کو درست انداز میں کوئی سابق کپتان ہی دور کرسکتا ہے اب تک ٹیم کی جو بھی کارکردگی ہے وہ خاطر خواہ نہیں ہے او رموجودہ کوچ کا فائدہ اسی لئے نہیں ہوسکتا کہ وہ نہ کبھی کوئی اچھا کھلاڑی رہا ہے اور نہ ہی کبھی کپتان تو وہ کھلاڑیوں کو کیا سکھائے گا ۔

(جاری ہے)

ایک سو سے زائد ون ڈے اور ٹیسٹ کھیلنے والے کھلاڑیوں کو کوچنگ کی ضرورت نہیں ہوتی لیکن اگر کوچ رکھ بھی لیا جائے تو ایسا ہو جو ٹیم کی اور کپتان کی جو خامیاں ہیں انہیں دور کرے اور ٹیم کے کپتان جو کہ ریڑھ کی ہڈی ہوتا ہے اس کی رہنمائی کرسکے ۔ عمران خان نے مزید کہاکہ قومی ٹیم میں سے دو سالوں کے دوران اگر ہم دو سے تین کھلاڑیوں کو اوپننگ کے لئے مستقل رکھتے اور انہیں ٹرائی کراتے رہتے ‘ سیٹ ہونے کا ٹائم دیتے تو آج ہمارے پاس ایک بہترین اوپننگ جوڑی موجود ہوتی ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان بھر میں گرا س روٹ لیول پر کرکٹ کا وافر مقدار میں ٹیلنٹ موجود ہے لیکن کرکٹ کے فروغ کے لئے نچلی سطح پر کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئی جاتے جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں ہمارا ٹیلنٹ ضائع ہورہا ہے ۔ میں ملک کے جس بھی علاقے خاص طور پر اندرون سندھ جاتا ہوں تو نوجوان کھلاڑی شکایت کرتے ہیں کہ ان کے ساتھ زیادتیاں ہورہی ہیں اور میں نے خود بھی یہ محسوس کیا ہے کہ اگر سندھ سمیت ملک کے تمام صوبوں خاص طور پر پسماندہ علاقوں میں اس کھیل کے فروغ کے لئے خاطر خواہ اقدامات کئے جائیں تو ہمیں گراس روٹ لیول سے اچھے کھلاڑی مل سکتے ہیں اس کے لئے کرکٹ بورڈ کو ٹھوس بنیادوں پر حکمت عملی مرتب کرنا ہوگی تاکہ ان علاقوں کے کھلاڑیوں کی پھیلی ہوئی مایوسی ختم ہوسکے ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات