شمالی کوریا نے ایٹمی دھماکہ کیا تو سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا‘ عالمی برادری۔ ایٹمی دھماکے سے خطے میں عدم استحکام پیدا ہوگا‘ امریکہ‘ جاپان‘ برطانیہ اور روس کا ردعمل

بدھ 4 اکتوبر 2006 12:05

سیول، ایک مقامی شہری ایٹمی دھماکوں‌کے اعلانات کی خبریں پڑھ رہا ہے۔
سیول، ایک مقامی شہری ایٹمی دھماکوں‌کے اعلانات کی خبریں پڑھ رہا ہے۔
سیول+ٹوکیو+ واشنگٹن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین، 4اکتوبر 2006ء ) شمالی کوریا کی طرف سے ایٹمی دھماکے کے اعلان پر عالمی برادری نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے اور خبر دار کیا ہے کہ اگر شمالی کوریا نے ایٹمی دھماکے کئے تو سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا اور یہ ایک ناقابل معافی اقدام ہوگا جبکہ روس نے معاملے کو سیاسی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ کونڈولیزا رائس نے اپنے مشرق وسطی کے دورے پر بیان دیتے ہوئے شمالی کوریا کے ارادے کو اشتعال انگیز اور خطرناک قرار دیا۔ انہوں نے شمالی کوریا کے اعلان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایٹمی دھماکے سے خطے اور ایشیا کے استحکام کوایک ناقابل قبول خطرے لاحق ہو جائے گا اس اعلان سے شمالی کوریا کی ایٹمی مذاکرات سے عدم دلچسپی بھی ظاہر ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ میں امریکی سفیر جان بولٹن نے کہا ہے کہ وہ یہ معاملہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھائیں گے۔شمالی کوریا کو اس اقدام کی سخت سزا ملے گی۔ جاپان نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ شمالی کوریا کی طرف سے ایٹمی دھماکہ ناقابل معافی اقدام ہوگا اور اس پر شدید ردعمل ہوگا۔ ایٹمی دھماکے سے خطے میں عدم استحکام پیدا ہوجائے گا جس کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

برطانیہ نے کہا کہ شمالی کوریا کی طرف سے یہ ایک اشتعال انگیز قدم ہو برطانوی وزارت خارجہ کے ترجان نے مطالبہ کیا کہ شمالی کوریا ایٹمی دھماکے سے گریز کرے اس سے امن کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔ واضح رہے کہ شمالی کوریا کے ایک سرکاری اہلکار نے کہا ہے کہ ایٹمی دھماکہ ملک کے دفاع کو امریکی جارحیت کے خلاف مضبوط کرنا ہے۔وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ شمالی کوریا مستقبل میں ایک ایٹمی دھماکہ کرے گا جس میں تمام تر احتیاطی تدابیر کو ملحوظ رکھا جائے گا۔

پیانگ یانگ کو جوہری توانائی کے حوالے سے انتہائی شدید عالمی دباوٴ کا سامنا رہا ہے۔شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کے حوالے سے ہونے والے چھ ملکی مذاکرات ایک سال سے تعطل کا شکار ہیں اور امریکہ نے شمالی کوریا کی تجارت پر اقتصادی پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :