سندھ ھائی کورٹ نے تین سالہ بچی بطور جرمانہ ادا کرنے کا فیصلہ سنانے والے وڈیروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کر دیا

بدھ 4 اکتوبر 2006 12:07

سکھر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 4 اکتوبر 2006) تین سالہ ساجدہ چنہ کو کاروکاری کے تنازعہ میں جرمانے کے طور پر دینےجرگہ کرنے والوں کے خلاف عدالت کا فیصلہ ۔ سندھ ھائی کورٹ سکھر بینچ کے جسٹس رحمت حسین جعفری نے کاروکاری کا جرگہ کر کے تین سالہ معصوم ساجدہ چنہ اور ساٹھ ہزار روپے کی نقد رقم تنازعہ میں بطور جرمانہ ادا کرنے کا فیصلہ سنانے والے وڈیروں غلام عباس شاہ ۔

دھنی بخش چنہ ۔وڈیرہ عبدالرحیم چاند ۔

(جاری ہے)

صدیق چنہ اور بچل چنہ سمیت معصوم ساجدہ کے والد بشیر چنہ پر کاروکاری کا الزام عائد کرنے والے شعبان چنہ اور دھنی بخش چنہ کے خلاف گھوٹکی پولیس کو سیکشن ۳۱۰۔ اے پی پی سی کے تحت مقدمہ درج کر کے گرفتار کر نے کا حکم جاری کر دیا ہے ۔ ایڈوکیٹ غلام شبیر شر نے عدالت کو بتایا کہ معصوم ساجدہ کے والد کو پندرہ اپریل دو ہزار چار کو شعبان چنہ نے اپنی دس سالہ بیٹی شا ھل چنہ کے ساتھ کارو کیا تھا جس کی شادی ابھی چندماہ قبل ہوئی ہے ۔

متعلقہ عنوان :