عید الفطر کا دن اسلامی تاریخ وثقافت میں خصوصی اہمیت کا حامل ہے ،اس مبارک دن کا تقاضا ہے کہ ہم دہشت گردی اور انتہاء پسندی جیسی برائیوں کو ختم کرنے کا عہد کریں،صدر جنرل پرویز مشرف اور وزیراعظم شوکت عزیز کا عیدالفطر کے موقع پر پیغام

منگل 24 اکتوبر 2006 13:51

عید الفطر کا دن اسلامی تاریخ وثقافت میں خصوصی اہمیت کا حامل ہے ،اس مبارک ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین24اکتوبر2006) صدر جنرل پرویز مشرف اور وزیراعظم شوکت عزیز نے قوم کو عیدالفطر کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنی خوشیوں میں غریب اور ضرورت مند بھائی بہنوں کو بھی شریک کریں۔ عیدالفطر کا دن اسلامی تاریخ و ثقافت میں خصوصی اہمیت کا حامل ہے ا س دن کا تقاضا ہے کہ ہم ہر قسم کے اختلافات کو بھلا کر محبت، بھائی چارہ، اتحاد اور یگانگت کا مظاہرہ کریں۔

ہمیں دین اسلام کی عظمت کو حکمت و تدبیر سے پیش کرتے ہوئے منفی سوچ کی حامل گمراہ کن قوتوں کے منفی پروپیگنڈے کا خاتمہ اور دہشت گردی اور انتہاء پسندی کو ختم کرنے کا عہد کرنا ہوگا ۔ صدر پرویز مشرف نے اپنے پیغام میں کہا کہ عیدالفطر کا مبارک دن ہمیں الله تعالیٰ کے حکم کے مطابق تعلیمات اسلام کی روشنی میں رمضان المبارک کے روز و شب بسر کرنے کی خوشی اور سنت رسول کی پیروی میں حاصل ہوا ہے۔

(جاری ہے)

میں تمام مسلمانوں کو اس مسرت والے دن کی آمد پر دلی مبارکباد دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ عیدالفطر کا دن اسلامی تاریخ و ثقافت میں خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔ یہ دن مسلمانوں کیلئے انعام و اکرام کا دن ہونے کے ساتھ ساتھ یوم تشکر بھی ہے۔ شکر ادا کرنے کی سب سے بہترین صورت الله تعالیٰ کی بے پایاں نعمتوں کا ہر وقت اعتراف کرتے ہوئے اس کے احکامات کی روشنی میں اپنے روز و شب بسر کرنے کی طرف ہمہ وقت توجہ مبذول رکھنی چاہئے۔

اس کے ساتھ یہ احساس بھی رکھنا چاہئے کہ اس طرح ہمیں الله تعالیٰ کا مزید قرب حاصل ہوگا۔ یہ دن ہم سے یہ بھی تقاضا کرتا ہے کہ ہمیں غرباء کی امداد کرکے ان کو عید کی خوشیوں میں شریک کرکے عملی شکر کا ثبوت دینا چاہئے۔ صدر نے کہا کہ آج کی دنیا میں ہر شعبہ میں بڑی تیزی سے تبدیلیاں آ رہی ہیں اور دنیا کی اکثر اقوام ان شعبوں میں اپنا غلبہ قائم کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔

اس سعید و مبارک موقع پر میں آپ سے امید رکھتا ہوں کہ آپ ہر قومی اہمیت کے مسئلہ پر متحد ہو کر حکومت کا ساتھ دیں تاکہ دنیا پر واضح ہو جائے کہ ہم عزم و استقلال، جرأت، باہمی یگانگت اور اتحاد و اتفاق کی دولت سے مالا مال ایک ایسی زندہ قوم ہیں جو جدید دنیا کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہئے کہ دہشت گردی، سفاکانہ طرزعمل اور سوچ سراسر جہالت، گمراہی اور اسلامی تعلیمات کے منافی ہیں۔

ہمیں دین اسلام کی عظمت کو حکمت و تدبر سے پیش کرتے ہوئے منفی سوچ کی حامل گمراہ کن قوتوں کے منفی پروپیگنڈے کا انسداد کرنا ہوگا۔ باہمی اخوت و محبت اور رواداری کو فروغ دینا ہوگا۔ یقین کیجئے کہ اسی طرح ایک ایسا معاشرہ تشکیل ہوگا جو ہر اعتبار سے اسلام کا مطلوب و مقصود ہے۔ صدر نے الله تعالیٰ سے دعا کی وہ ہمیں اپنی پناہ میں رکھے اور پاکستان کو ترقی و خوشحالی سے ہمکنار کرے اور آج کا دن ہمارے لئے بابرکت ثابت ہو۔

وزیراعظم شوکت عزیز نے عید کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ آج عیدالفطر کا مبارک دن ہے۔ یہ تہوار ہمارے لئے بے شمار خوشیاں لے کر آتا ہے لیکن حقیقی خوشی اسی وقت حاصل ہوتی ہے، جب ہم اپنی خوشیوں میں غربت اور ضرورت مند بھائی، بہنوں کو بھی شریک کریں۔ الله تعالیٰ کا شکر ہے کہ اس نے ہمیں ایک بار پھر عید کی خوشیاں منانے کا موقع عطا فرمایا۔

اس پرمسرت موقع پر میں اپنے تمام مسلمان بھائی، بہنوں کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ عیدالفطر مسلمانوں کیلئے الله تعالیٰ کا انعام ہے وہ رمضان المبارک کے دوران دن میں روزہ اور رات میں الله تعالیٰ کی عبادت کے ساتھ بندوں کے حقوق ادا کرنے پر پوری توجہ دیتے ہیں۔ اسی لئے اس دن کو ماہ رمضان کے دوران دی جانے والی تربیت کی تکمیل کا دن کہتے ہیں۔

اس تربیت کا مقصد یہ ہے کہ ہمارے ایثار و قربانی، ہمدردی، انسان دوستی، خدا ترسی اور الله کے بندوں کی خدمت کے جذبوں کو مزید تقویت ملے۔ اس دن کا تقاضا ہے کہ ہم ہر قسم کے اختلافات کو بھلا کر محبت، بھائی چارہ، اتحاد اور یگانگت کا مظاہرہ کریں، جو اسلامی تعلیمات کی اصل روح ہے۔ ہمارا یہ عمل محض رمضان یا عید تک محدود نہ رہے بلکہ یہ سلسلہ پورے سال جاری رہنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ بڑے اطمینان کی بات ہے کہ گذشتہ سال زلزلہ کے موقع پر پاکستانی عوام نے اخوت و محبت اور ایثار و قربانی کا عملی مظاہرہ کرکے یہ ثابت کر دیا کہ وہ اسلامی تعلیمات کی روح کو سمجھتے اور اس کے مطابق عمل کرنا جانتے ہیں۔ الله کے فضل و کرم سے تباہ شدہ علاقوں کی تعمیر و بحالی کا عمل جاری ہے جس کی تکمیل سے لوگ ایک بہتر اور خوشگوار زندگی کا آغاز کریں گے۔

ہمیں یقین ہے کہ اس سلسلہ میں پاکستانی عوام، عالمی برادری، قومی اور بین الاقوامی تنظیموں کا تعاون جاری رہے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ عیدالفطر پوری مسلم امہ کا تہوار ہے۔ آج کے دن ہمیں انفرادی اور اجتماعی طور پر پورے عالم اسلام کی ترقی اور خوشحالی کیلئے دعا کرنی چاہئے۔ الله تعالیٰ ہمیں اسلام کی حقیقی تعلیمات کو سمجھنے اور نبی کریم کی سنت کی روشنی میں میانہ روی اور اعتدال کی راہ پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہر پاکستانی کو عید کی سچی خوشیوں سے ہمکنار کرے۔