خیرپور ٹامیوالی،پولیس نے ایک بار پھر بلوچ قبیلے پر دھاوا بول دیا،مقامی جماعتوں کا شدید احتجاج

منگل 31 اکتوبر 2006 14:03

خیرپور ٹامیوالی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31اکتوبر۔2006ء) خیرپور ٹامیوالی کے نواحی چک نمبر 22 حمید آباد کے رہائشی بلوچ قبیلہ کے سربراہ اللہ وسایا بلوچ نے صدر پاکستان صدر مشرف وزیراعظم شوکت عزیز سمیت وزیراعلی پنجاب اور تمام اعلی حکام کو درخواستیں ارسال کی تھیں کہ شہر فرید چشتیاں کی پولیس نے ماہ رمضان المبارک کے آخری ایام میں چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا اور بلوچ قبیلہ کے گھروں میں گھس گئے فائرنگ کی عورتوں کو برہنہ کر دیا قرآن پاک کی بے حرمتی کی ان درخواستوں پر وزریراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی نے ڈی آئی جی بہاولپور سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی کا حکم دیا تھا ابھی انکوائری ہونا باقی تھی کہ پیر اور منگل کی درمیانی رات شہر فرید تھانہ کی پولیس کی بھاری نفری دوبارہ بلوچ قبیلہ کے گھروں میں گھس گئی اور عورتوں پر تشدد کیا جس کے نتیجہ میں نو ماہ کی حاملہ عورت کا بچہ گر گیا اور جاں بحق ہو گیا خون آلودہ عورت بے ہوش ہو گئی اس طرح اس تشدد میں بچے بوڑھے عورتیں بھی بے ہوش ہو گئے علاقہ میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی جماعت اسلامی اور شباب ملی نے اس واقعہ پر احتجاجی مظاہرے شروع کرنے کا اعلان کیا ہے-

متعلقہ عنوان :