صوبائی خود مختاری کا مطالبہ منظور نہ ہوا تو حکومت سے علیحدہ ہو جائیں گے۔ ایم کیو ایم کی دھمکی،باجوڑ آپریشن پر ایم کیو ایم سمیت دیگر اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا‘ آپریشن قابل مذمت ہے،حکومت کا حصہ ضرور ہیں لیکن ہر عمل پرلبیک نہیں کہہ سکتے ۔ ڈپٹی کنونیئر ڈاکٹر فاروق ستار کا وکلاء سے خطاب

ہفتہ 4 نومبر 2006 15:39

فیصل آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین04نومبر2006 ) متحدہ قومی موومنٹ نے کہا ہے کہ باجوڑ کا واقعہ قابل مذمت ہے اس سے متعلق ایم کیو ایم اور دوسری حکومتی جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا حکومت کا حصہ ضرور ہیں لیکن ہر حکومتی عمل پر لبیک نہیں کہہ سکتے اور ایم کیو ایم نے دھمکی دی ہے کہ صوبائی خود مختاری کا مطالبہ پورا نہ کیا گیا تو اپنے اعلان کردہ 7 نکاتہ ایجنڈے پر کام کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنونیئر ڈاکٹر فاروق ستار نے ہفتہ کے روز یہاں بار روم میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ باجوڑ ایجنسی کے مدرسے میں کیا جانے والا آپریشن غیر قانونی اور قابل مذمت ہے۔ اس سے متعلق ایم کیو ایم اور دوسری حکومتی حلیف جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت کہتی ہے کہ اس مدرسے میں دہشت گرد موجود تھے لیکن اس سلسلے میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن بلا جواز ہے اور اس سے ملکی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ اگر حکومت کو پورا یقین تھا کہ اس مدرسے میں دہشت گردی کی سرگرمیاں ہیں تو فوج اس کا گھراؤ کرنا چاہیے تھا اور دہشت گردوں کو پکڑنا چاہیے تھا یہ کون سا طریقہ ہے کہ اس مدرسے پر بم برسا کر لوگوں کو مارا گیا۔ فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم حکومت کے اس عمل کی شدید مذمت کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کا حصہ ضرور ہیں لیکن حکومت کے ہر عمل پر لبیک نہیں کہہ سکتے۔ ایم کیو ایم کا اپنا ایک موقف ہے انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے مسئلہ پر بھی ہم نے حکومت کے فیصلوں سے اختلاف کیا تھا۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ہمیں اقتدار سے الگ کئے جانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں ۔ یہ لوگ اپنا شوق ضرور پورا کر لیں ہم ایسے اقتدار سے باہر نہیں آئیں گے۔ انہوں نے صدر جنرل پرویزمشرف سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے اعلان کردہ 7 نکاتی ایجنڈے پر کام کریں ۔