حماس کا اسرائیل سے جنگ بندی ختم اور جوابی کارروائیاں کرنے کا اعلان، اسرائیل میں ہائی الرٹ کر دیا گیا،اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ اور جنین میں کارروائیوں میں خواتین و بچوں سمیت 26 فلسطینی شہید، متعدد زخمی،فلسطینی صدر محمود عباس نے بیت حنون کو آفت زدہ علاقہ قرار دیتے ہوئے تین روز سوگ اور اسرائیلی حملوں کے متاثرین کیلئے فوری طور پر دس لاکھ ڈالرز امداد کا اعلان کردیا۔اپ ڈیٹ

بدھ 8 نومبر 2006 23:25

حماس کا اسرائیل سے جنگ بندی ختم اور جوابی کارروائیاں کرنے کا اعلان، ..
بیت حنون/مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8نومبر۔2006ء) حماس نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی ختم کرکے دوبارہ مسلح کارروائیاں شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب حماس کی جانب سے اس اعلان کے بعد اسرائیل میں ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے جبکہ غزہ اور جنین میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کے نتیجے میں خواتین و بچوں سمیت 26 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔

دوسری جانب بیت حنون میں فلسطینی شہریوں کے قتل عام پر حماس و دیگر مزاحمتی گروپوں کی جانب سے جوابی حملوں کی دھمکیوں کے بعد اسرائیل میں ہائی الرٹ کر دیاگیا ہے۔ مقبوضہ بیت المقدس میں پولیس کے ترجمان مکی روزن فیلڈ نے کہا کہ غزہ کے واقعہ کے بعد کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے اسرائیل میں ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے دوسری طرف اٹلی کے وزیر خارجہ میسموڈی علیما نے اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی تاہم انہوں نے امید ظاہر کی کہ اسرائیل علاقے میں فوجی آپریشن روکے گا اور دونوں فریق مذاکرات کا راستہ اختیار کریں گے۔

(جاری ہے)

ترکی نے اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے غزہ میں فوجی آپریشن بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یورپی یونین نے کہا ہے کہ اسرائیل کواپنے دفاع میں بے گناہ افراد کو ہلاک کرنے کا حق نہیں ہے۔ روس نے کہا ہے کہ بیت حنون میں اسرائیلی آپریشن کے دوران معصوم فلسطینی شہریوں کے ہلاک ہونے سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا۔ اپنے ایک بیان میں حماس کے سربراہ خالد مشعل نے اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی ختم ہو گئی ہے اور حماس اسرائیل کیخلاف مسلح کارروائیاں دوبارہ کرنے کیلئے آزاد ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیت حنون میں اسرائیلی فورسز کے حملوں میں بے گناہ فلسطینیوں کے جاں بحق ہونے کے بعد اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی ختم ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس اسرائیل کیخلاف مسلح کارروائیاں دوبارہ شروع کرنے کیلئے آزاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس معصوم فلسطینی شہریوں کے قتل کا اسرائیل کو بھرپور جواب دے گی۔ انہوں نے تمام گروپوں سے کہا کہ وہ اسرائیل پر حملے شروع کر دیں۔

جبکہ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا ہے کہ دنیابھر میں امریکی مفادات کو نشانہ بنایا جائے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ قابض صہیونی طاقت کو جرائم کیلئے سیاسی، مالی اورلاجسٹک معاونت فراہم کر رہاہے اور وہ بیت حنون میں وحشیانہ بربریت کا ذمہ دار ہے لہٰذا مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ امریکہ کو ناقابل فراموش سبق سکھائیں۔

دریں اثناء غزہ اور جنین میں اسرائیلی فوج کی تازہ کارروائیوں کے نتیجے میں مزید 26 فلسطینی شہید جبکہ 33 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں جاں بحق ہونے والوں میں آٹھ عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں حملے کے خلاف شمالی غزہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ عرب ٹیلی ویژن کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے غزہ کے علاقوں میں آپریشن ختم کرنے کے باوجود اسرائیلی فوج کی کارروائیاں جاری ہیں اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز غزہ کے مغربی کنارے کے قصبے جنین کے قریب فلسطینیوں کے ایک گروپ پر فائرنگ کردی جس میں الاقصیٰ بریگیڈ کے چار کارکن جاں بحق ہوگئے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک شہری بھی مارا گیا۔

ادھر غزہ کے شمالی قصبے بیت حنون میں اسرائیلی ٹینک نے قصبے کے مرکز میں جمع ہونے والے افراد پر گولہ باری کی جس سے 19 فلسطینی شہید اور 33 زخمی ہوگئے عینی شاہدین کے مطابق مرنے والوں میں آٹھ عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں اسرائیلی فوج نے حملے سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔ادھر بدھ کی شب اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے غزہ شہر میں بمباری کر دی جس کے نتیجے میں 2 فلسطینی جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

فلسطینی سکیورٹی ذرائع کے مطابق رات کے وقت اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے غزہ شہر میں ایک کار پر بمباری کر دی جس کے نتیجے میں کم سے کم 2 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے جنہیں قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ واضح رہے کہ اس واقعہ سے پہلے اسرائیلی فوج ایک ہفتہ تک جاری رہنے والا آپریشن ختم کرکے بیت حنون سے نکل گئی تھی۔

جبکہ فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں بھی فلسطینی مشترکہ قومی حکومت کی تشکیل سے متعلق بات چیت جاری رکھنی چاہیے۔ عرب ٹی وی کے مطابق غزہ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے کرتے ہوئے صدر محمود عباس نے کہا کہ بیت حنون میں اسرائیل کی قتل و غارت فلسطین کے عزائم کو شکست نہیں دے سکتی۔ انہوں نے بیت حنون کو آفت زدہ علاقہ قرار دیتے ہوئے تین روز سوگ اور اسرائیلی حملوں کے متاثرین کیلئے فوری طور پر دس لاکھ ڈالرز امداد کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ بحران سے نکلنے کیلئے قومی یکجہتی کی حکومت کی تشکیل سے متعلق بات چیت جاری رکھی جائے۔