صدر مشرف حملہ کیس،حرکت المجاہدین العالمی کے امیر و دیگر کی سزائیں کالعدم،مقدمہ دوبارہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کو بھیج دیا گیا، استغاثہ کے گواہوں کے بیانات میں تضاد پایا گیا ہے، عدالت عالیہ کے ریمارکس

جمعہ 10 نومبر 2006 22:06

صدر مشرف حملہ کیس،حرکت المجاہدین العالمی کے امیر و دیگر کی سزائیں کالعدم،مقدمہ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10نومبر۔2006ء) سندھ ہائی کورٹ کے جناب جسٹس رحمت حسین جعفری اور محترمہ جسٹس یاسمین عباسی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے صدر جنرل پرویز مشرف پر قاتلانہ حملہ کیس میں حرکت المجاہدین العالمی کے امیر محمد عمران علی، نائب امیر محمد حنیف عرف ایوب اور مشیر مالیات محمد اشرف کی سزائیں کالعدم قرار دے کر مقدمہ دوبارہ سماعت کے لئے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کو بھیج دیا ہے۔

عدالت نے سماعت کے دوران کہا کہ استغاثہ کے گواہوں کے بیانات میں تضاد پایا گیا ہے جنہیں دوبارہ قلمبند کیا جائے اور ایف آئی آر میں جو دفعات لگائی گئی ہیں اس کے مطابق فرد جرم عائد کی جائے۔

(جاری ہے)

ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج آل مقبول رضوی نے 11 اکتوبر 2003ء کو دس دس سال قید، دو دو لاکھ روپے جرمانہ اور عدم ادائیگی پر مزید ایک سال قید کی سزا کا حکم سنایا تھا، ملزمان کے خلاف ایئر پورٹ تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، ان پر الزام ہے کہ صدر پرویز مشرف ریفرنڈم مہم کے دوران 26 اپریل کو کراچی جلسہ کرنے آئے تھے تو ملزمان نے ایئرپورٹ کے سامنے بارود سے بھری سوزوکی کھڑی کی تاہم عین وقت پر ریموٹ نے کام نہیں کیا، ملزمان کے خلاف سرکار کی مدعیت میں سازش مجرمانہ کی دفعہ 127-A، اقدام قتل دفعہ 324 اور دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :