برطانیہ سمیت عالمی برادری افغانستان میں سکیورٹی،تعمیر نو اور ترقی کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے افغان حکومت کے ساتھ ہے ،اگر کوئی ہمسایہ طالبان کی حمایت کرے گا تو وہ خطے کو غیر مستحکم کر یگا، عالمی برادری نے جب افغانستان کا ساتھ دیا تو صرف آدھے ماہ میں طالبان کو شکست دی گئی، طالبان پھر واپس آرہے ہیں، ٹونی بلیئر اور حامد کرزئی کی مشترکہ پریس کانفرنس

پیر 20 نومبر 2006 16:23

برطانیہ سمیت عالمی برادری افغانستان میں سکیورٹی،تعمیر نو اور ترقی ..
کابل( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20نومبر۔2006ء ) برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر نے کہا ہے کہ برطانیہ سمیت عالمی برادری افغانستان میں سکیورٹی،تعمیر نو اور ترقی کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے افغان حکومت کے ساتھ ہے ،اگر کوئی ہمسایہ طالبان کی حمایت کرے گا تو وہ خطے کو غیر مستحکم کر یگا ۔ افغانستان میں منشیات بہت بڑا چیلنج ہے جبکہ افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ طالبان ہمسایہ علاقوں اور دنیا بھر سے واپس آرہے ہیں۔

تاہم افغان عوام انہیں شکست دیں گے ۔ پیر کو افغان صدر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر نے کہا کہ گزشتہ سالوں کے دوران افغانستان میں بڑے پیمانے پر پیش رفت ہوئی ہے تاہم ابھی بہت سے چیلنج برقرار ہیں ۔ افغانستان کو طالبان کارروائیوں اور دہشت گردی کے لئے استعمال کیا جاتا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

ہم اسے جمہوری ملک بنا رہے ہیں۔

میں عالمی برادری کی طرف سے اس عزم کو دہراتا ہوں کہ ہم افغانستان کے ساتھ ہیں انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو تین ماہ بہت مشکل تھے تاہم اتحادی اور افغان فوجیوں نے مل کر اہم کارروائیاں کی ہیں۔ صدر حامد کرزئی کی جرأت مندانہ قیادت قابل تحسین ہے ۔ افغان صدر نے اس موقع پر کہا کہ عالمی برادری نے جب افغانستان کا ساتھ دیا تو صرف آدھے ماہ میں طالبان کو شکست دی گئی تاہم یہ طالبان پھر واپس آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان تیزی سے اقتصادی تر قی کررہا ہے اور اس کی معیشت 14فیصد کی شرح سے بہتر ہورہی ہے ۔ حامد کرزئی نے کہا کہ ترقی کا یہ عمل جاری رکھنے کیلئے عالمی امداد ناگزیر ہے ۔تاکہ افغانستان اپنے پاؤں پر کھڑا ہو۔ ایک سوا ل کے جواب میں ٹونی بلیئر نے کہا کہ ہماری سلامتی کیلئے طالبان کی شکست ضروری ہے ۔ افغان عوام بہتر مستقبل چاہتے ہیں وہ ہماری حمایت کریں گے ۔

ورنہ دوسری صورت میں افغانستان پر تشدد کارروائیوں اور مشکلات کا شکار ہوسکتا ہے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہماری توجہ سکیورٹی ، تعمیر نو اور ترقی پر ہے اگر کوئی ہمسایہ طالبان کی حمایت کرے گا تو وہ خطے کو غیر مستحکم کرے گا۔ ہم ترقی کے سفر میں افغان عوام کے ساتھ ہیں ۔ صدر کرزئی نے کہا کہ ہمارے پارٹنرز افغانستان میں فوج،پولیس،عدلیہ اور دیگر اداروں کے قیام میں ہمارا ساتھ دیں تاکہ قومی تعمیر کا عمل آگے بڑھ سکے ۔

ایک اور سوال کے جواب میں ٹونی بلیئر نے کہا کہ افغانستان میں منشیات کی پیداوار میں بڑے پیمانے پر کمی ہوئی ہے ۔ تاہم اب بھی منشیات کی تجارت ایک بڑا چیلنج ہے ۔ انہوں نے کہا کہ طالبان حکومت کا خاتمہ ان کی بڑی شکست تھی ہم دشمن سے لڑ رہے ہیں اور پورے عزم کے ساتھ لڑتے رہیں گے صوبہ ہملند میں بھی ہم نے طالبان کو یہی پیغام دیا ہے ۔