سارک وزرائے خوراک و زارعت کی پہلی کانفرنس اسلام آباد میں شروع۔۔ غربت اور بھوک کے خاتمے کیلئے زراعت کے شعبے میں تعاون ناگزیر ہے‘ سکندر حیات بوسن۔۔ سارک ممالک کو رعایتی نرخوں پر خوراک کی فراہمی کیلئے ریجنل فوڈ بینک کا قیام عمل میں لایا جائے گا‘ سیکرٹری خوراک

جمعرات 14 دسمبر 2006 14:42

سارک وزرائے خوراک و زارعت کی پہلی کانفرنس اسلام آباد میں شروع۔۔ غربت ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین، 14دسمبر 2006ء) سارک وزراء خوراک و زراعت کی پہلی کانفرنس اسلام آباد میں شروع ہوگئی کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خوراک و زراعت سکندر حیات بوسن نے کہا کہ سارک ممالک میں غربت اور بھوک کے خاتمے کے لئے زراعت کے شعبے میں تعاون ناگزیر ہے خطے میں خط غربت سے نیچے 45 کروڑ افراد کی فلاح و بہبود کیلئے ہمیں مل جل کر کام کرنا ہوگا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت سارک ممالک کو سب سے بڑا چیلنج غربت کے خاتمے اور دیہی آبادی کی آمدنی میں اضافہ کرنا ہے جس سے زراعت کے شعبے میں تعاون کے ذریعے ہی نمٹا جاسکتا ہے اس موقع پر سارک کے سیکرٹری جنرل لیونیو چنکیاب ڈورجی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ سالوں میں سارک ممالک کی معیشت میں بہتری ہوئی لیکن زرعی شعبے کی کارکردگی اطمینان بخش نہیں ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت سارک ممالک کے بچوں کی نصف آبادی خوراک کی کمی کا شکار ہے انہوں نے خبر دار کیا کہ آئندہ عشروں میں جنوبی ایشیاء میں خوراک کی کمی کا مسئلہ مزید شدت اختیار کرجائے گا اور اس مسئلے سے مل جل کر ہی نمٹا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی سیکرٹری خوراک و زراعت اسماعیل قریشی نے کہا کہ سارک ممالک میں ریجنل فوڈ بینک قائم کیا جائے گا اور کسی بھی سارک رکن ملک کو ضرورت پڑنے پر رعایتی نرخوں پر خوراک فراہم کی جائے گی واضح رہے کہ سارک وزراء خوراک و زراعت کی پہلی کانفرنس میں بھارت‘ سری لنکا‘ پاکستان‘ بھوٹان اور نیپال کے وزراء خوراک و زراعت جبکہ مالدیپ کے نائب ویر اور بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر شریک ہیں۔