لندن طیارہ سازش کیس، لاہور ہائیکورٹ نے مقدمہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت سے راولپنڈی کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں منتقل کرنے کے اقدام کو معطل کر دیا

بدھ 27 دسمبر 2006 19:06

لندن طیارہ سازش کیس، لاہور ہائیکورٹ نے مقدمہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی ..
لاہور (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین27دسمبر2006 ) لاہور ہائی کورٹ نے ’لندن طیارہ سازش کیس‘ کے مبینہ مرکزی کردار راشد روٴف کے خلاف قائم مقدمہ کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت سے راولپنڈی کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں منتقل کرنے کے اقدام کو معطل کردیا ہے۔مزید سماعت کے لیے پندرہ جنوری کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے جسٹس طارق شمیم اور جسٹس حسنات احمد پر مشتمل ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے بدھ کو ہدایت کی کہ اس معاملہ کو آئندہ راولپنڈی بنچ (لاہور ہائی کورٹ) سنے گا۔

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے اس سال تیرہ دسمبر کو راشد روٴف کے خلاف قائم مقدمہ کی خود سماعت کی بجائے اسے متعلقہ ضلع کی سیشن کورٹ میں منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔ تاہم پنجاب کے پراسیکیوٹر جنرل مشتاق احمد نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے اس فیصلہ کو چیلنج لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

راشد روٴف کے وکیل حشمت حبیب نے خصوصی عدالت کے روبرو دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ پولیس چالان کے مطابق راشد روٴف سے کیمیائی مادہ ’ہائیڈروجن پر آکسائیڈ‘ برآمد کیا گیا، جو پولیس کے مطابق بم بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔

وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ دراصل ملزم سے زخموں کو صاف کرنے والی دوائی برآمد ہوئی تھی۔راشد روٴف کو اس سال دس اگست کو راولپنڈی ائیر پورٹ پر درج کرائے گئے ایک مقدمہ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر چار دسمبر کو فرد جرم عائد کی گئی تھی تاہم انسداد دہشت گردی کی عدالت نے راشد روٴف کی درخواست منظور کرتے ہوئے ان پر سے دہشت گردی کی دفعہ ختم کردی تھی۔اس سال اگست میں برطانوی حکومت نے پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ ایک چار سال پرانے مقدمہ قتل میں مطلوب راشد روٴف کو اس کے حوالے کیا جائے۔ برطانیہ اور پاکستان کے درمیان ملزمان کو ایک دوسرے کے حوالے کرنے کا کوئی قانونی معاہدہ موجود نہیں ہے۔ تاہم پاکستانی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ حوالگی کی اس درخواست پر غور کررہی ہے۔