خیرپور، پولیس اہلکار کی عدالت میں فائرنگ، چار افراد جاں بحق، دو زخمی۔۔ مشیر داخلہ سندھ وسیم اختر نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیدیا

جمعرات 4 جنوری 2007 00:04

خیرپور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 4جنوری 2007ء ) سندھ کے علاقے خیرپور میں ایک پولیس اہلکار کی عدالت کے اندر فائرنگ سے چار افراد جاں بحق اور دو زخمی ہوگئے۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا، خیرپور سیشن کورٹ میں یہ واقعہ جمعرات کی صبح پیش آیا۔ سپاہی محمد موسیٰ نے سرکاری رائفل سے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں چھ افراد زخمی ہوگئے جن میں سے چار بعد میں زخموں کی تاب نہ لاکر جاں بحق ہوگئے۔

جاں بحق ہونے والوں میں بانھو لانگاہ، لال بخش، دہنی بخش اور امام بخش شامل ہیں۔ خیرپور پولیس کے سربراہ جاوید جسکانی نے بتایا کہ ملزم سپاہی موسیٰ کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ سال قبل اس کی بہن کو بانھو لانگاہ نے اغوا کرکے شادی رچائی تھی اور اس نے بدلہ لینے کے لیے یہ فائرنگ کی ہے۔ خیرپور پولیس کے سربراہ جاوید جسکانی نے بتایا کہ ملزم سپاہی موسیٰ لانگاہ کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ سال قبل اس کی بہن کو بانھو لانگاہ نے اغوا کرکے شادی رچائی تھی اور اس نے بدلہ لینے کے لیے یہ فائرنگ کی تھی۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق سپاہی موسیٰ جیل کے قیدیوں پر مامور تھا کہ اسے جیسے ہی بانھو لانگاہ نظر آیا تو اس نے فائرنگ کی جس میں دوسرے لوگ بھی زخمی ہوئے۔پولیس کے مطابق اس واقعہ کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کے ایکٹ کے تحت دائر کیا جائے گا۔ جبکہ مشیر داخلہ سندھ وسیم اختر نے سیشن کورٹ خیرپور میں فائرنگ سے چار افراد کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

کراچی میں محکمہ اطلاعات سے جاری کئے گئے اعلامیے کے مطابق مشیر داخلہ وسیم اختر نے ریجنل پولیس آفیسر سکھرکو ہدایت کی ہے کہ واقعہ کی رپورٹ فوری بھجوائی جائے اور مجرموں کو گرفتار کیا جائے۔ مشیر داخلہ نے کہا کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا اور انہیں سخت سزائیں دی جائیں گی۔

متعلقہ عنوان :