سپریم کورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے حکومت کو 6فروری تک کا وقت دیدیا،اٹارنی جنرل کو ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہو کر رپورٹ پیش کرنے کا حکم

پیر 22 جنوری 2007 17:15

سپریم کورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے حکومت کو 6فروری تک کا وقت ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22جنوری۔2007ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے حکومت کو 6 فروری تک وقت دیتے ہوئے اٹارنی جنرل آف پاکستان کو ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم جاری کیا ہے۔ درخواست گزار آمنہ مسعود جنجوعہ حکومتی کوششوں کی ناکامی پر عدالت عظمیٰ میں زار و قطار رو پڑیں چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے دسمبر سے لے کر اب تک حکومتی کوششیں صفر ہیں ۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل سیکرٹری داخلہ سے میٹنگ کریں اور درخواست گزار کی طرف سے دئیے گئے لاپتہ افراد کے حلف ناموں کے ذریعے افراد کو بازیاب کرانے کی کوشش کریں ۔ انہوں نے درخواست گزار آمنہ مسعود جنجوعہ کو خواہ مخواہ کے مظاہروں کے ذریعے عدالت کو بلیک میل کرنے کی کوششوں پرسرزنش کرتے ہوئے کہا کہ عدالت عظمیٰ لاپتہ افراد کی بازیابی کی بھرپور کوشش کر رہی ہے اس سے زیادہ ہم کیا کر سکتے ہیں باہر نکل کر کسی سے جھگڑ نہیں سکتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ ریمارکس سوموار کے روز از خود نوٹس کی سماعت کے دوران ادا کئے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری، جسٹس میاں شاکر اللہ جان اور جسٹس سید سعید اشہد پر مشتمل 3 رکنی بنچ نے سماعت کی ۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل ناصر سعید شیخ پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو بتایا کہ 41 افراد میں سے 25 افراد بازیاب کرا لئے گئے ہیں ۔ بقیہ افراد ابھی تک بازیاب نہیں ہو سکے ہیں ۔

ایجنسیوں کے پاس بھی نہیں ہیں ۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست گزار نے جوپانچ افرادمحمد صدیق، محمد عمر، محمد طارق، عاطف ادریس، بن یامین کے حلف نامے دئیے تھے۔ انہیں ابھی تک کیوں نہیں بازیاب کرایا جا سکا تو اس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ فہرست ان کے پاس نہیں ہے۔ درخواست گزار آمنہ مسعود جنجوعہ نے الزام لگایا کہ تمام افراد آرمی کے پاس ہیں اور جن اراد کو پہلے رہا کیا گیا تھا وہ بھی دوبارہ گرفتار کر لئے گئے ہیں ۔

انہوں نے چیف جسٹس کو کہا کہ آپ ہی ان کی پہلی اور آخری امید ہیں ۔ اس پر چیف جسٹس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کے دریافت کیا کہ آپ تو کہتے ہیں کہ 25 افراد بازیاب ہوئے ہیں جبکہ درخواست گزار کے نزدیک ان کی تعداد 18 ہے اور 23 ابھی بھی بازیاب نہیں ہو سکے ہیں ۔ چیف جسٹس نے اس معاملے کو انسانی حقوق کو معاملہ قرار دیتے ہوئے 6 فروری کو اٹارنی جنرل کو ذاتی طور پر طلب کر لیا ہے وہ خود عدالت میں پیش ہوں اور لاپتہ افراد کے حوالے سے رپورٹ پیش کریں۔

متعلقہ عنوان :