روشن خیالی اوراعتدال پسندی کی آڑ میں اسلامی اقدار کو پامال کیا جا رہا ہے،مسلمانوں کو آپس میں لڑایا جا رہا ہے، افغانستان، عراق، فلسطین اورکشمیرمیں معصوم مسلمانوں کا قتل کیا جا رہا ہے،منظم سازش کے تحت اسلام کو دہشت گردی سے جوڑا جا رہاہے، عالمی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے ملت اسلامیہ متحد ہو جائے، پیر کرم علی شاہ کے سالانہ عرس کی تقریب سے سیاسی رہنماؤں، مشائخ اورعلماء کرام کا خطاب

جمعہ 9 فروری 2007 21:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9فروری۔2007ء) سیاسی رہنماؤں، مشائخ اور علماء کرام نے دنیا بھر میں مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ عالمی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے متحد ہوجائیں، مشائخ کو خانگاہوں سے نکل کر قوم کی رہنمائی کرنا ہوگی، ایک منظم سازش کے تحت اسلام کو دہشت گردی سے جوڑا جا رہا ہے، اسلام امن، بھائی چارے اور سلامتی کا دین ہے، روشن خیالی اوراعتدال پسندی کی آڑ میں اسلامی اقدار کو پامال کیا جا رہا ہے، مسلمانوں کی دولت ان سے چھینی جا رہی ہے، مسلمانوں کو آپس میں لڑایا جا رہا ہے، افغانستان، عراق، کشمیر اور فلسطین میں معصوم مسلمانوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے، طاغوتی قوتیں دنیا کے مسلمانوں کومٹانا چاہتی ہیں، مسلمانوں کا راستہ چھوڑ دیا جس کی وجہ سے ایشیا مسائل میں پھنس گیا، اسلام کے سنہرے اصولوں پر چل کر ہی ہم دشمنوں کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہارجمعہ کے روز بھیرہ شریف میں برصغیر کے عظیم روحانی اورمذہبی سکالر پیر سید کرم شاہ الازہری کے سالانہ عرس کی دو روزہ تقریبات کے آخری یشن سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کیا۔ دو روز تک جاری رہنے والی تقریبات میں چاروں صوبوں، آزاد کشمیراور بیرونی ممالک سے ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مندوں نے شرکت کی ۔ آخری سیشن سے بھیرہ شریف کے سجادہ نشین پیر امین الحسنات شاہ، بھارت سے آئے ہوئے ممتاز سکالر صاحبزادہ ابو الحسن کچھوچھوی، آزاد کشمیر کے وزیر زکوةٰ و عشر حافظ حامد رضا، آزاد کشمیر کے وزیر بحالیات ثناء اللہ قادری، پنجاب کے ڈائریکٹر مذہبی امور ڈاکٹر طاہر رضا بخاری، پروفیسر ڈاکٹر اسحاق قریشی، مولانا عبدالمصطفیٰ، ائر کموڈور (ر) فاروق ایچ کیانی اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔

اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سجادہ نشین دربار عالیہ بھیرہ شریف پیر امین الحسنات شاہ نے کہا کہ اولیائے کرام کے آستانے محبت کا پیغام عام کرنے کے مراکز ہیں انہوں نے مزید کہا کہ دارالعلوم محمدیہ غوثیہ بھیرہ شریف کے زیر اہتمام ملک بھر میں 150 تعلیمی مراکز، 20 ہزار سے زائد طلباء و طالبات کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ معیاری تعلیم فراہم کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ان تعلیمی مراکز سے فارغ التحصیل ہونے والے طلباء و طالبات بیرونی ممالک میں بھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے امت مسلمہ کی سلامتی اور ملکی استحکام کیلئے دعا کے ساتھ ساتھ فلسطین، آزاد کشمیر کے مسلمانوں کی آزادی کیلئے بھی دعا فرمائی۔ بھارت سے آئے ہوئے سکالر ابو الحسن نے دنیائے اسلام کو درپیش چیلنجوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جب سے مسلمانوں نے اسلام کے طور طریقوں کو چھوڑا تو وہ مسائل کی دلدل میں پھنس گئے۔

انہوں نے کہا کہ آج روشن خیالی اور اعتدال پسندی کی آڑ میں اسلامی اقدار کو پامال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ وہ اللہ کے بتائے ہوئے طور طریقوں پر واپس آ جائیں اور اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت عالم اسلام کے درمیان جتنے اتحاد اوراتفاق کی ضرورت ہے وہ پہلے نہ تھی آج پوری دنیا میں مسلمانوں کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام بھائی چارے، امن اور سلامتی کا دین ہے لیکن آج ایک منظم سازش کے تحت اس کو دہشت گردی سے جوڑا جا رہا ہے۔ آزاد کشمیر کے وزیر حافظ حامد رضا نے کہا کہ برصغیر میں اسلام کی اشاعت میں اولیائے کرام اور مشائخ کا بہت بڑا کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ علماء اور مشائخ کو خانگاہوں سے نکل کر قوم کی رہنمائی کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت افغانستان، عراق، فلسطین اور کشمیرمیں بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام ہو رہا ہے اقوام متحدہ اور مہذب دنیا اس قتل عام پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا جب تک ہم متحد نہیں ہوں گے تو دشمن ہمیں ایک ایک کر کے مٹا دے گا۔ انہوں نے کہا کہ پیر کرم شاہ الازہری کی زندگی ہمارے لئے مشعل راہ ہے پیر صاحب نے ساری زندگی اسلام کیلئے وقف کر رکھی تھی انہوں نے کہا کہ پیر کرم شاہ نے دین کے ساتھ ساتھ دنیاوی علوم پر بھی زور دیا آج پیر صاحب کے بنائے ہوئے تعلیمی اداروں سے ہزاروں طلباء مستفید ہو رہے ہیں۔

آزاد کشمیر کے وزیر ثناء اللہ قادری نے پیر کرم شاہ کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیر کرم شاہ جیسے لوگوں کی فضیلت اور برکت کی وجہ سے یہ دنیا قائم ہے برصغیر پاک و ہند میں اسلام کی اشاعت میں اولیائے کرام کا بڑا کردارہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت عالم اسلام شدید مشکلات سے دوچار ہے کفار نے ہ طرف سے یلغار کر رکھی ہے کشمیر، افغانستان، عراق اور فلسطین میں معصوم اور بے گناہ لوگوں کو شہید کیا جا رہا ہے کشمیر کے اندر سات لاکھ سے زائد بھارتی فوج انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں کر رہی ہے لیکن اس کے باوجود دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک کشمیر، فلسطین، عراق اورافغانستان کے مسائل انصاف کی بنیادوں پر حل نہیں کئے جاتے دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ عرس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علمائے کرام نے ملت اسلامیہ کے اتحاد و اتفاق کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان متحد ہو کر ہی عالمی چیلنجوں کا مقابلہ کر سکتے ہیں اس وقت کفار مسلمانوں کو دنیا سے مٹانا چاہتا ہے ہمیں متحد ہو کر آگے بڑنا ہوگا۔ علمائے کرام نے پیر کرم علی شاہ کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیر صاحب کی زندگی ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔