روسی صدر ولادیمیرپوٹن کی سعودی فرمانروا شاہ عبدالله سے ملاقات،مشرق وسطیٰ مسئلے سمیت اہم علاقائی اور عالمی امور،اسلحہ کی ممکنہ فراہمی پر تبادلہ خیال،دونوں ممالک کے درمیان 3معاہدوں اور 2مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط متوقع

پیر 12 فروری 2007 13:50

روسی صدر ولادیمیرپوٹن کی سعودی فرمانروا شاہ عبدالله سے ملاقات،مشرق ..
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12فروری۔2007ء) روسی صدر ولادیمیرپوٹن نے سعودی فرمانروا شاہ عبدالله بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ سلطان بن عبدالعزیز سے ملاقات کی ہے جس میں اہم علاقائی اور عالمی مسائل دو طرفہ تعلقات اور اقتصادی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال ہوا۔ روس کے کسی بھی سربراہ مملکت کا سعودی عرب کا یہ پہلا دورہ ہے۔ ملاقات کے دوران مشرق وسطیٰ کی صورتحال،دو طرفہ تعلقات اور ماسکو کی جانب سے سعودی عرب کو اسلحہ کی ممکنہ فراہمی پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

روسی صدر کے ہمراہ ساٹھ رکنی وفد بھی سعودی عرب گیا ہے۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان تین معاہدوں اور دو مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط متوقع ہیں۔ ریاض میں ایک روزہ قیام کے بعد روسی صدر تین روزہ دورے کے دوسرے مرحلے میں قطر اور اردن جائیں گے۔

(جاری ہے)

ملاقات کے بعد روسی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی فرمانروا شاہ عبدالله نے کہا کہ صدر ولادیمیرپوٹن کے دورے سے دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات اور تعاون کو فروغ ملے گا۔

شاہ عبدالله نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطین کے تنازعہ کے لئے روس اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ قبل ازیں روسی صدر ولادیمیرپوٹن جب اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ سعودی عرب پہنچے تو شاہ عبدالله،شہزادہ سلطان،گورنر ریاض شہزادہ سلمان،وزیر خارجہ سعودی الفیصل اور اعلیٰ سول و فوجی حکام نے بوائی اڈے پر ان کا پرتپاک استقبال کیا۔

متعلقہ عنوان :