مسجد اقصیٰ کی جگہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کے خلاف وفاقی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے ،نماز جمعہ کے خطبات میں امت مسلمہ کو قبلہ اول کی حرمت اور تحفظ کیلئے بھرپور کردار ادا کرنے کی ہدایت

جمعہ 16 فروری 2007 18:19

مسجد اقصیٰ کی جگہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کے خلاف وفاقی دارالحکومت سمیت ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16فروری۔2007ء) اسرائیل کی طرف سے مسجد اقصیٰ کی جگہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کے خلاف وفاقی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے،علماء کرام اور آئمہ کرام نے نماز جمعہ کے اجتماعات سے خطاب کے دوران صیہونی سازشوں کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے امت مسلمہ کو قبلہ اول کی حرمت اور تحفظ کیلئے کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔

چاروں صوبوں کے ڈویژن اور اضلاع کی سطح پر جمعہ کو صوبہ پنجاب کے صوبائی ہیڈ کوارٹر لاہور کے علاوہ گوجرانوالہ،فیصل آباد،ملتان،بہاولپور صوبہ سندھ میں لاڑکانہ،حیدر آباد اور سکھر جبکہ بلوچستان اور سرحد کے اضلاع میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے ۔ مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اسرائیل کا وجود عالم اسلام کے قلب میں ایک خنجر کی مانند ہے اس وقت پوری دنیا میں جتنے بھی مسائل ہیں ا ن کی جڑاسرائیل اور امریکہ ہیں انہوں نے کہا کہ صیہونیت کے سامنے اپنے مقاصد کی تکمیل کی راہ میں اس وقت سب سے بڑی رکاوٹ اسلام ہے لہذا صیہونیت اپنی پوری کوشش میں ہے کہ جہاں جہاں موقع ملے اسلا م کو ہر طریقے سے نقصان پہنچایا جائے یہ نقصان کبھی اقتصادی وسائل پر قبضہ کرکے،کبھی اسلامی ممالک پر فوجی حملہ،کبھی فلسطینی مسلمانوں کے اندر اختلافات پیداکرنے اور کبھی مقدس مقامات پرحملے کرکے پورا کیا جاتا ہے اسرائیل نے مسجد اقصی کی بے حرمتی کرکے مسلمانوں کی خاموشی پر ہاتھ اٹھایا ہے اس موقع پر عالم اسلام کی اور حکومت کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے جمعہ کویہاں جی نائن ٹو سے امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان راولپنڈی ڈویژن کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی جو کراچی کمنپی میں اختتام پذیر ہوئی ریلی میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے شرکت کی اور اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کی اور اسرائیل امریکہ کے پرچم کو نذر آتش کیا مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر امریکہ اور اسرائیل کے خلاف نعرے درج تھے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اس موقع پر مسلمانوں کی خاموشی دشمن کیلئے استقامت کا کا باعث بنتی ہے انہوں نے اس واقعہ کی شدید مذمت کی اور صیہونی قوتوں کو وارننگ دی کہ وہ مسلمانوں کے مقدس مقامات پرحملے کے اقدامات سے باز رہیں ورنہ کچھ بھی ہوسکتا ہے ۔

(جاری ہے)

اجتماع میں جو قراردایں منظور کی گئیں ان میں اسرائیل سے ہر طرح کے اقتصادی اور سفارتی تعلقات کی پرزور مذمت،عالم اسلام کے خلاف امریکی سازش بالخصوص اسلامی جمہوریہ ایران پر ممکنہ امریکی حملے اور اسلامی حکومتوں کے معاملات میں دخل اندازی کی مذمت،پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی بالخصوص ڈی آئی خان میں مولانا جواد حسین کی شہادت کی مذمت اور ان کے قاتلوں کی فی الفور گرفتاری اور جلد کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ،پچھلے پانچ ماہ سے لاپتہ ،بے گناہ شیعہ افراد خفیہ ایجنسیوں کی حراست سے جلد بازیابی کا مطالبہ اور محرم الحرام کے دوران ویلنٹائن ڈے اور بسنت جیسی غیر اسلامی ثقافت کے فروغ پر حکومت کی خاموشی کی مذمت شامل ہیں

متعلقہ عنوان :