10 ہزار طالبان جنگجوؤں بارے دعوے میں کوئی صداقت نہیں،حامد کرزئی

ہفتہ 17 فروری 2007 21:34

10 ہزار طالبان جنگجوؤں بارے دعوے میں کوئی صداقت نہیں،حامد کرزئی
روم (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17فروری۔2007ء) افغان صدر حامد کرزئی نے طالبان کمانڈر ملا عبدالرحیم کے اس بیان پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے جس میں انہوں نے بہار میں 10 ہزار جنگجوؤں کی فورس کے ساتھ امریکی اور نیٹو فورسز پر حملوں کا اعلان کیا تھا۔ گزشتہ روز یہاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغان فورسز نیٹو اور امریکی افواج کے ساتھ مل کر بدامنی پھیلانے والوں کو کچل دیں گے۔

حامد کرزئی نے کہا کہ طالبان کا اب افغانستان میں کوئی مستقبل نہیں یہ لوگ وطن دشمن ہیں انہیں کسی صورت پنپنے نہیں دیا جائے گا۔ افغان صدر نے کہا کہ ہمارا ملک گزشتہ 30 برسوں سے ہمسایوں کی مداخلت کے باعث مشکلات سے دوچار رہا ہے آئندہ ہمیں اس نوعیت کی مداخلت سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

ملا عمر عبدالرحیم کے دعویٰ بارے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی صداقت نہیں اگر یہ نام نہاد دعویٰ سچ ہے تو اس سے یہی بات ثابت ہوتی ہے کہ طالبان کو باہر سے مدد پہنچ رہی ہے اور ان کے ٹھکانے بیرون ملک موجود ہیں تاہم انہوں نے اس حوالے سے کسی ملک کا نام نہیں لیا۔

حامد کرزئی نے کہا کہ افغانستان کی تعمیر و ترقی ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس راہ میں رکاوٹ ڈالنے الوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جا سکتا۔ حامد کرزئی نے کہا کہ گزشتہ تین دہائیوں میں ہمارا ملک غیروں کی ریشہ دوانیوں سے تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے اب وقت آ گیا ہے کہ افغان دھڑے اپنے مشترکہ دشمن کو پہنچانیں اور ملک کے مفاد میں کردار ادا کریں۔