خلاف اسلام کوئی قانون نہیں بن سکتا،انتہاء پسندی ، فرقہ واریت اور دہشت گردی سے ملک کی ترقی کو خطرہ لاحق ہے انہوں نے خبردار کیا کہ ملک کی ترقی میں رکاوٹیں ڈالنے والے عناصر کوہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا،صدرمشرف

ہفتہ 17 فروری 2007 21:35

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17فروری۔2007ء) صدر مملکت جنرل پرویز مشرف نے کہا ہے کہ خلاف اسلام کوئی قانون نہیں بن سکتا،انتہاء پسندی ، فرقہ واریت اور دہشت گردی سے ملک کی ترقی کو خطرہ لاحق ہے انہوں نے خبردار کیا کہ ملک کی ترقی میں رکاوٹیں ڈالنے والے عناصر کوہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا،خالی خزانے کی وجہ سے پہلے حکمران جھوٹے وعدے کرتے تھے جبکہ ہمارے پاس ڈویلپمنٹ کیلئے 415ارب روپے ہیں۔

فیصل آباد تاملتان موٹر وے ایم فور کی تعمیر کا آغاز اس سال کردیا جائے گا۔ پانچ ارب روپے کی گرانٹ فیصل آباد کی تعمیروترقی کا سبب بنے گی۔ ہفتہ کے روز اقبال سٹیڈیم میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کچی آبادیوں کو مالکانہ حقوق دینے کا بھی اعلان کیا۔ صدر نے کہا کہ انتہاء پسند عناصر اسلام کو بدنام کررہے ہیں حالانکہ اسلام امن رواداری اور ہم آہنگی کا درس دیتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ عناصر نہ صرف ہمارے مذہب اور ملک کو بدنام کررہے ہیں بلکہ ملک کی سماجی واقتصادی ترقی کی راہ میں روڑے اٹکا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ انتہاء پسند عناصر ملک کے ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کروانے والے چینی انجینئروں کی ہلاکتوں میں ملوث ہیں صدر نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ آئندہ عام انتخابات میں انتہاء پسند عناصر کو مسترد کر دیں اور ترقی اور خوشحالی کے علمبرداروں کو ووٹ دیں انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک اسلامی جمہوریہ ہے اورقائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کے تصورات کے مطابق اسلامی تعلیمات پر عملدرآمد کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان نے انتہاء پسندی کو مسترد کردیا تھا اور اعتدال پسندی اور تحمل وبرداشت کی تلقین کی تھی ۔

۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اہم ترین صنعتی شہر فیصل آباد میں آج ایم تھری انڈسٹریل سٹی اور ویلیو ایڈیشن سٹی کا افتتاح کیا گیا ہے جوکہ چالیس لاکھ نوکریوں کا باعث بنے گا۔ اس سے نہ صرف فیصل آباد بلکہ پنجاب اور پاکستان کا فائدہ ہوگا۔ غربت ختم کرنے کا اصل طریقہ یہی ہے۔ فیصل آباد پہلے الگ تھلگ تھا۔ اب ایم تھری اور پھر ایم فور سے مین سٹریم میں آگیا ہے۔

پشاور والی ا یم ون اس سال کے آخر میں مکمل ہوجائے گی ۔ جبکہ ایم فور کی تعمیر اس سال شروع ہوجائے گی۔ خوشی کی بات یہ ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے گیارہ ارب روپے کا پیکیج فیصل آباد کو دیا۔ صوبے کی طرح مرکز کو بھی فراخدلی دکھانا ہوگی۔ اس وقت پانچ ارب روپے کا اعلان کیا جاتا ہے کل 16ارب روپے سے فیصل آباد شاندار ترقی کرے گا۔ کچی بستیوں میں مکین غریب لوگ پاکستانی ہیں پنجاب حکومت ان کاخیال رکھے۔

انہوں نے کہا کہ آج وہ پاکستان نہیں جو بھیک مانگتا پھرتا تھا۔ پہلے لوگوں کی طرح ہمیں جھوٹے وعدے کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ ہمارے پاس 415ارب روپے جبکہ پنجاب کے پاس 100ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز ہیں۔ میں نے 1988سے 1999تک کا بغور جائزہ لیا صرف ستر سے اسی ارب روپے کا فنڈز حکومت کے پاس ہوتا تھا اور وہ بھی زیادہ تر جیبوں میں چلاجاتا تھا ساے ملک میں صرف ایک موٹروے ایم ٹو بنایا گیا ۔

انہوں نے ترقی کے لئے سیالکوٹ کی مثال دیتے ہوئے فیصل آباد کے صنعتی شعبے کو آگے آنے کی دعوت دی۔ صدر مملکت نے کہا کہ پانچ چھ سال قبل قومی معیشت ڈوبی ہوئی تھی۔ پوری دنیا میں کشکول لے کر پھرا جاتا۔اس لئے پاکستان کا کوئی رتبہ نہ تھا۔ ہم نے کشکول توڑ دیا ہے اور بھیک مانگنے کی بجائے مدد دیتے ہیں۔ بھاشاڈیم شروع کردیا ہے۔دل ودماغ سے وعدہ کرتا ہوں کہ کالاباغ ڈیم 2016تک بن جائے گا۔

قومی ترقی میں روکاوٹ بننے والے عناصر کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ فیصل آباد ائیرپورٹ کی ترقی کیلئے سول ایوی ایشن اتھارٹی کو ہدایت کی جائے گی۔ پاکستان میں خصوصاً پنجاب میں ریکارڈ ترقی ہوئی ہے اور تعلیم وصحت کا نظام ٹھیک ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہتے ہیں یونیفارم سے جمہوریت خراب ہوتی ہے۔کیا یونی فارم پاکستانی نہیں ہے۔ پچھلے گیارہ سالوں کے دوران چار وزیراعظم، تین صدر تبدیل ہوئے جبکہ پانچ بار نگران وزیراعظم آئے اور سپریم کورٹ پر حملہ کیا گیا۔

کیا جمہوریت یہ ہوتی ہے۔ ملک ڈیفالٹر ہورہا تھا۔پہلی مرتبہ اسمبلیاں اور بلدیاتی ادارے اپنی مدت مکمل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچاس فیصد آبادی خواتین کو چھپا کر نہیں رکھا جاسکتا۔ انہوں نے کہا فرقہ داریت اور دہشتگردی ہمارے لئے چیلنج ہیں۔انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ چینی بھائیوں کو ہلاک کردیا گیا حالانکہ وہ ہماری تعمیروترقی کیلئے دور دراز وہاں بھی پہنچے جہاں ہم بھی نہ پہنچ سکے۔

ہم سب پر پاکستان کی چھاپ ہے۔ اسلام کے ٹھیکیداروں نے کیا اللہ سے ٹھیکہ کررکھا ہے؟ لوگ غلط تاثر دے رہے ہیں کہ حکومت اسلام کے خلاف ہے حالانکہ یہ اسلام کا ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان آگے آئیں ،مجھے منتخب کرانے والوں کو آپ منتخب کریں ۔ انہوں نے اپنا ساتھ دینے کیلئے لوگوں سے ہاتھ اٹھوائے۔ دریں اثناء فیصل آباد کے نزدیک ساہیانوالہ کے مقام پر ایم تھری صنعتی علاقے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ حکومت نے تیز رفتار ترقی کو یقینی بنانے کیلئے تمام دستیاب وسائل کو بہتر انداز میں استعمال میں لانے کا عزم کررکھا ہے۔

انہوں نے کہاکہ قوم کو صنعتی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے ملک بھر میں صنعتی علاقے قائم کئے جارہے ہیں صدرنے کہا کہ مستقبل کی حکمت عمل کو مدنظر رکھتے ہوئے بروقت فیصلے کئے جارہے ہیں تاکہ پاکستان کو اقتصادی لحاظ سے فعال اور ترقی یافتہ ملک بنایا جاسکے صدر نے کہا کہ یہ وقت کا تقاضا ہے کہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں چھوٹی درمیانی اور بڑی صنعتیں قائم کی جائیں اور ترقی یافتہ ملکوں سے مسابقت کیلئے پیداوار بڑھائی جائے