پاکستان میں مقیم مہاجرین جموں وکشمیر کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے،وزیراعظم شوکت عزیز،کشیر کونسل کے فنڈز مہاجرین کی بحالی و آباد کاری پر خرچ کئے جائیں گے، زلزلہ متاثرین کی بحالی کیلئے بھرپور تعاون کررہے ہیں، آخری متاثرہ شخص کی بحالی تک حکومت ساتھ دے گی،مسئلہ کشمیر کا ایسا حل چاہتے ہیں جس میں کشمیریوں،بھارت اور پاکستان کی مرضی شامل ہو، کشمیریوں کی خواہشات کو مقدم رکھا جائے گا،ایم کیو ایم آزاد کشمیر کے وفد سے گفتگو

اتوار 4 مارچ 2007 15:04

پاکستان میں مقیم مہاجرین جموں وکشمیر کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4مارچ۔2007ء) وزیراعظم شوکت عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان میں مقیم مہاجرین جموں وکشمیر کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے،کشمیر کونسل کے فنڈز مہاجرین کی آباد کاری پر خرچ کئے جائیں،پاکستان مسئلہ کشمیر کا کوئی ایسا حل قبول نہیں کرے گا جس میں کشمیریوں کی مرضی شامل نہ ہو،تنازعہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہی حل کیا جاسکتا ہے،زلزلہ متاثرین کی بحالی تک حکومت پاکستان ساتھ رہے گی،بحالی و تعمیر نو کے حوالے سے ایرا نے جامع منصوبہ تیار کیا ہے،بالا کوٹ ،مظفر آباد اور باغ کو جدید شہر بنائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز یہاں گورنر ہاؤس میں ایم کیو ایم آزاد کشمیر کے وفد جس کی قیاددت پارلیمانی لیڈر طاہر کھوکھر کررہے تھے سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وفد میں ممبر اسمبلی سلیم بٹ بھی شامل تھے۔ اس موقع پر گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد،وزیراعلیٰ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم،وفاقی وزیر اطلاعات محمد علی درانی، شمیم صدیقی بھی موجود تھے۔

اس موقع پر طاہر کھوکھر نے وزیراعظم کو پاکستان سے مقیم کشمیری مہاجرین کے مسائل سے آگاہ کیا اور کہا کہ گزشتہ پچاس سالوں میں مہاجرین کے نام پر ووٹ لیکر اسمبلیوں میں جانے والوں نے مہاجرین کے لئے کچھ نہیں کیا خاص کرکے سندھ اور بلوچستان میں مہاجرین جموں شدید مشکلا سے دوچار ہیں جن لوگوں کو زمین الاٹ کی گئی تھی ان کو ابھی تک قبضہ نہیں دیا گیا اسی طرح صحت اور تعلیم کے حوالے سے بھی مہاجرین سخت مشکلات کا شکار ہیں۔

اس موقع پر وزیراعظم شوکت عزیز نے ایم کیو ایم کے وفد کو مہاجرین جموں کشمیر کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ حکومت پاکستان مہاجرین کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کونسل کے فنڈ ز مہاجرین کی فلاح و بہبود پر خرچ کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے جس طرح آٹھ اکتوبر کے زلزلے میں کشمیریوں کی مدد کی ہے اسی طرح مہاجرین کے مسائل بھی حل کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ زلزلہ متاثرین کی بحالی و تعمیر نو کے حوالے سے حکومت پاکستان ہر ممکن تعاون کررہی ہے آخری متاثرہ شخص کی بحالی تک حکومت متاثرین کے ساتھ رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین زلزلہ کی بحالی و تعمیر نو کے حوالے سے ایرا نے ایک جامع پروگرام مرتب کررکھا ہے بالاکوٹ،مظفر آباد اور باغ کو جدید شہر بنائیں گے۔ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کا کوئی ایسا حل قبول نہیں کرے گا جس میں کشمیریوں کی رائے اور مرضی شامل نہ ہو پاکستان چاہتا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل ہو جس میں پاکستان،بھارت اور کشمیریوں کی رائے شامل ہو تاکہ اس خطے میں امن قائم ہوسکے۔