بہارہ کہو میں لال مسجد کے طلباء کے ویڈیو سنٹرز پر چھاپے، سی ڈیز کو آگ لگا دی۔پہلے بھی تنبیہ کی تھی کہ یہاں سی ڈیز اور ویڈیوز کا کاروبار نہیں ہو گا، اگر یہ بند نہ ہوا تو سختی سے نمٹیں گے، طلباء کی جاتے ہوئے دھمکی۔واقعہ میں ہمارے مدرسے کے طلباء ملوث نہیں۔لال مسجد کی انتظامیہ کی تردید

ہفتہ 14 اپریل 2007 19:19

بہارہ کہو میں لال مسجد کے طلباء کے ویڈیو سنٹرز پر چھاپے، سی ڈیز کو آگ ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین14اپریل2007 ) لال مسجد کے طلباء نے وفاقی دارالحکومت کے نواحی علاقے بہارہ کہو میں ویڈیو سنٹرز پر چھاپے مار کر سی ڈیز کو آگ لگا دی، جبکہ لال مسجد کی انتظامیہ نے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے طلباء ملوث نہیں۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے مطابق ہفتے کے روز لال مسجد کے طلباء نے اسلام آباد کے علاقے بہارہ کہو میں الاعوان ویڈیو سنٹر پر چھاپہ مارا اور اس دوران وہاں سے سی ڈیز نکال کر آگ لگا دی۔

نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق طلباء زرد رنگ کی ٹیوٹا جیپ جس پر صوبہ سرحد کی نمبر پلیٹ لگی ہوئی تھی میں سوار ہو کر آئے اور انہوں نے الاعوان ویڈیو سنٹر کے مالک کو دکان سے باہر نکالا اور دکان سے تمام سی ڈیز اور کیسٹوں کو آگ لگا دی جس کے بعد انہوں نے اعلان کیا کہ ہم نے پہلے بھی یہ تنبیہ کی تھی کہ یہاں پر سی ڈیز اور ویڈیو کا کاروبار نہیں ہو گا اس کے باوجود یہ کاروبار جاری تھا اگر یہ کاروبار بند نہیں ہو گا تو ہم سختی سے نمٹیں گے۔

(جاری ہے)

اس واقعہ کے بعد طلباء گاڑی میں سوار ہو گئے اور آس پاس کے دکانداروں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ طلباء کا دعویٰ تھا کہ وہ لال مسجد سے آئے ہیں۔ دوسری جانب لال مسجد کی انتظامیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس واقعے میں ان کے طلباء کا ہاتھ نہیں۔ لال مسجد کے خطیب عبدالرشید غازی کا کہنا ہے کہ لال مسجد اور جامعہ حفصہ کے طلباء نے بہارہ کہو سمیت کسی علاقے میں سی ڈیز نذر آتش نہیں کیں۔ واضح رہے کہ اسلام آباد کے علاقے آپبارہ میں بھی طلباء نے ویڈیو سنٹروں کے دورے کئے تھے۔

متعلقہ عنوان :