سردار اختر مینگل سمیت کئی نوجوان خفیہ ادارے کے قبضے میں ہیں ، ان کی جانوں کو خطرہ ہے،عطاء اللہ مینگل

پیر 30 اپریل 2007 19:50

وڈھ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30اپریل۔2007ء) بزرگ بلوچ قوم پرست رہنماء و بلوچستان نیشنل پارٹی کے سرپرست اعلیٰ سردار عطاء اللہ خان مینگل نے کہا ہے کہ سردار اختر مینگل سمیت کئی معصوم نوجوان سرکار اور خفیہ ادارے کے قبضے میں ہیں اور ان کی جانوں کو خطرہ ہے۔ بلوچستان کے جبری الحاق سے تاحال بلوچوں کو دشوار گزارگزار راستہ کا سامنا ہے بلوچوں پر ان کی تاریخی سرزمین کو تنگ کردی گئی ہے جب بھی بلوچوں نے اپنے حقوق کے حصول کیلئے آواز بلند کی ہیں تو انہیں شہید یا جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جاتا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز وڈھ میں اپنی رہائشگاہ پر خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سردار عطاء اللہ مینگل نے کہا کہ اب بھی سرزمین بلوچستان ہم سے بہت کچھ مانگ رہا ہے حکمرانوں کے اعمال سے یہ یوں محسوس ہوتا ہے کہ ہر بلوچ پنجاب کے حکم کو تسلیم کریں اگر ایسا نہیں کرپائے تو انہیں اپنی ہی سرزمین پر مارا جائے گا اور رونے تک کی اجازت نہیں دی جائے گی مگر محکوم قوموں کی تشخص کو مٹانا حکمرانوں کے بس میں نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم اپنے وطن اور وسائل پر دسترس حاص کرنا ہے تو بالادست قوت کے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کراپنے حقوق ان سے چھیننے ہونگے تاریخ گوا ہ ہے کہ بلوچوں نے کسی کسی بھی بالادستی کو قبول نہیں کی یہاں ہزاروں بلوچوں کو شہید کردیا گیا ہے لیکن پتھر جیسے بلوچ قوم نے سر جھکانے کے بجائے قربانیوں کا طویل سلسلہ جاری رکھا ہوا ہیں حتیٰ کہ بلوچی ثقافت کو ختم کرانے کیلئے حکمران ظلم کی ہر حدپار گئے ہیں ۔

سردار مینگل نے کہا بلوچستان کو جلد اگر پنجاب کے استحصام سے نجات دلائیں تو مجھ سے زیادہ کوئی خوش نہیں ہوگا اس کا دارومدار بلوچ نوجوانوں ہے کہ یہ فیصلہ کب کرتے ہیں بلوچستان اور بلوچ من حیث القوم اگر پنجاب سے اپنا حق حاصل نہ کیا تو بلوچوں کا صدیوں پر محیط ثقافت بھی بین الاقوامی طو پر نہیں رہے گا مجھے خوشی ہے کہ یہ احساس اب بلوچ نوجوانوں میں کثرت سے پید اہوا ہے ۔

سردار عطاء اللہ کان مینگل نے کہا کہ نواب اکبر خان بگٹینے اپنی جان کی قربانی دے کر بلوچ قوم کو یہ پیغام پہنچایا کہ بلوچ قوم جس طرح پہلے زندہ تھی وہ آج بھی زندہ ہیں پورا بلوچستان اس وقت شعلہ زنی کا مرکز بنا ہوا ہے جہاں اپریشن بلوچ وسائل پر قبضہ گیری کا سلسلہ جاری ہے اور بلوچ قوم کی ساحل وسائل چھین کر اغیار کے حوالے کئے جارہے ہیں ایسی کٹھن صورتحال میں بلوچ قوم اپنے دفاع میں مزاحمت نہ کریں تو کیا حکمرانوں کو تشت میں پھول پیش کریں سردار عطاء اللہ مینگل نے کہا کہ حکمران بالادست صوبے کی گود میں بیٹھ کر بلوچوں کے خلاف ہر روز نئے حربے استعمال کرتے آرہے ہیں ایسے کرنے سے حقوق کی آواز کو دبا یا نہیں جاسکتا بلکہ آگ کے شعلہ اور بلند تر ہوتی جائیگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکمرانونی سے نہ پہلے اچھائی کی توقع تھی اور نہ ہی آج ہے ۔ سردار اختر جان مینگل سمیت کئی معصوم نوجوان سرکار اور خفیہ ادارے کے قبضے میں ہیں اور ان کو وہ جانی نقصان کسی بھی وقت دے سکتے ہیں۔