2برسوں کے دوران جنگجویانہ مخالف سرگرمیوں میں282فوجی، آپسی تصادم آرائیوں، خودکشی کے واقعات میں408اہلکارہلاک ہوئے۔ اے کے انتونی

ہفتہ 19 مئی 2007 12:52

2برسوں کے دوران جنگجویانہ مخالف سرگرمیوں میں282فوجی، آپسی تصادم آرائیوں، ..
نئی دہلی(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار19 مئی2007) گذشتہ 2برسوں کے دوران جنگجویانہ مخالف سرگرمیوں میں282فوجی اہلکار ہلاک جبکہ آپسی تصادم آرائیوں اور خودکشی کے واقعات میں408اہلکار اپنی جانوں سے ہاتھ دھوبیٹھے۔ اس مدت کے دوران 24اہلکار لاپتہ ہوگئے ۔وزیر دفاع اے کے انتونی نے لوک سبھامیں فوج کے ذہنی تنا? کے بارے میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سال2006کے دوران جنگجویانہ مخالف کاروائیوں میں 72فوجی ہلاک ہوئے جبکہ فوج کے 100اہلکاروں نے خودکشی کر کے اپنی زندگی کا خاتمہ کردیااورآپسی تصادم آرائیوں میں مزید32اہلکاروں کو اپنے ہی ساتھیوں نے ہلاک کر ڈالا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2004سے 2006تک مختلف آپریشنوں کے دوران 282 اہلکار مارے گئے جبکہ ذہنی تنا کے وجہ سے 408اہلکاروں نے خودکشی کرکے اپنی زندگی کا خاتمہ کر دیا۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ 2 برسوں کے دوران فوج کے24اہلکار لاپتہ ہوچکے ہیں جن میں 17ائرفورس سے ،6بری فوج سے اورایک بحریہ سے وابستہ ہے۔2006کے دوران 4فوجی اہلکار لاپتہ ہو گئے۔ وزیر دفاع نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ فوج میں ان اعدادوشمار کو مدنظررکھ کر یہ کہنا حق بجانب ہوگا کہ فوج میں نظم شکنی کی حدیں پار ہو گئی ہیں۔

انہوں نے کہا عام شہریوں کی مارپیٹ کرنے ، ان کے ساتھ لڑائی کرنے ، ریل گاڑیوں اوربسوں میں ماردھاڑ کے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فوجی ماہرین کا کہنا ہے کہ جنگجویانہ مخالف کاروائیوں کے نتیجہ میں فوج کے برتا? میں تبدیلی آئی ہے اواسی لئے وہ ذہنی تنا کا شکار ہوکر یا تو ایک دوسرے کو مارتے ہیں یا پھر خودکشی کرتے ہیں اورعام شہریوں کی مارپیٹ کرتے ہیں۔

وزیر دفاع نے کہا کہ فوج کو ایک اور بڑی مشکل کا سامنا یہ ہے کہ گذشتہ2 برسوں کے دوران سینکڑوں اہلکاروں اور افسران نے نوکری چھوڑ دینے کی درخواست دی ہے۔اعداد وشمار پیش کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ سال2006کے دوران 1000 فوجی اہلکاروں نے نوکری چھوڑنے کی درخواست دی، ان میں سے 500کا تعلق بری فوج سے ،300کا ائر فورس سے اور200کا تعلق بحریہ سے ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2002سے نوکری چھوڑدینے کے رجحان میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔

2002 کے دوران 432افسران نے نوکری چھوڑنے کی درخواست دی جسکے بعد 2003میں 767اور 2004 میں 800 اہلکاروں نے اس بات کی درخواست دی کہ انہیں نوکری سے فارغ کیا جائے۔وزیر دفاع نے کہا کہ جو 24اہلکار لاپتہ ہو گئے ہیں ان کے بارے میں تحقیقات ہورہی ہے اوراس بات کاپتہ لگایا جارہاہے کہ لاپتہ ہونے کے اسباب کیا ہیں۔

متعلقہ عنوان :