عراق‘ مارٹر حملے اور بم دھماکوں میں 15 افراد ہلاک‘ 25 زخمی۔ترکی نے عراق کے ساتھ اپنی سرحد پر فوج کی تعداد میں اضافہ کر دیا۔ مغوی برطانوی شہریوں کی رہائی کے لئے ہرممکن کوشش کی جائے گی۔ ٹونی بلیئر

بدھ 30 مئی 2007 14:26

عراق‘ مارٹر حملے اور بم دھماکوں میں 15 افراد ہلاک‘ 25 زخمی۔ترکی نے عراق ..
بغداد+انقرہ +تریپولی (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار30 مئی2007) عراق میں مارٹر حملے اور بم دھماکوں میں پندرہ افراد ہلاک اور پچیس زخمی ہو گئے ہیں جبکہ ترکی نے عراق کے ساتھ اپنی سرحد پر فوج کی نفری میں اضافہ کردیا ہے اور مزید ٹینک بھیج دیئے ہیں ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بدھ کے روز عراق کے شہر فلوجہ میں امریکی فوجی اڈے پر مارٹر گولے فائر کئے گئے جو کورٹ ہاوٴس اور رہائشی علاقوں میں گرے جس کے نتیجے میں میں بارہ افراد ہلاک اور اٹھارہ زخمی ہو گئے ہیں۔

زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں چھ کی حالت تشویشناک ہے۔ادھر جنوبی بغداد میں پولیس کمانڈر کا قافلہ سڑک کے کنارے نصب بم سے ٹکرا گیا جس میں دو محافظ ہلاک اور تین زخمی ہو گئے جبکہ صدر سٹی میں ایک اور سڑک کے کنارے بم دھماکے میں ایک شہری ہلاک اور چار زخمی ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

جبکہ ترکی نے عراقی کے ساتھ اپنی سرحد پر فوج کی نفری میں اضافہ کردیا ہے۔

عربی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی نے سرحد کے قریب مردین کے فوجی بیرکس سے 20 ٹینک عراق سرحد کی طرف روانہ کردیئے ہیں جہاں پہلے ہی کردستان ورکرز پارٹی کے خلاف آپریشن کے لئے بڑی تعدادمیں فوجی موجود ہیں۔سرحد سے چند کلو میٹر دوری پر واقع گورملو گاوٴں کے ایک سرکاری اہلکار نادر کردینز نے کہا کہ ہم کردستان ورکرز پارٹی کے خلاف آپریشن کی حمایت کر تے ہیں کیونکہ صرف ان کے خاندان کے دس افراد کو نشانہ بنایا جاچکا ہے۔

انہوں نے شمالی عراق میں ممکنہ فوجی کارروائی کی مخالفت کی۔امریکہ نے ترکی پر زرو دیا ہے کہ وہ شمالی عراق میں اپنی فوج نہ بھیجے کیونکہ اس سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو سکتی ہے۔ دوسری جانب گزشتہ روز اغوا کئے جانے والے پانچ برطانوی اہلکاروں کی بازیابی کے بارے میں لیبیا کے دورے پر گئے ہوئے برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر نے کہا کہ برطانوی شہریوں کی بازیابی کیلئے ہر ممکن کوششیں کی جائیں گی۔عراقی وزیر خارجہ ہوشیار زیباری نے کہا کہ ان پانچ برطانوی اہلکاروں کے اغوا میں القاعدہ ملوث نہیں بلکہ یہ کام شیعہ ملیشیا کا ہے۔