پاکستان،ایران اور افغانستان کے درمیان منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف مشترکہ کریک ڈاؤن پر اتفاق،انٹیلیجنس معلومات کا تبادلہ اورمزید چیک پوسٹیں قائم کی جائیں گی

بدھ 13 جون 2007 11:17

پاکستان،ایران اور افغانستان کے درمیان منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف مشترکہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13جون۔2007ء) پاکستان، ایران اور افغانستان نے اپنی سرحدو‌ں پر منشیات کے خلاف مشترکہ کریک ڈاؤن پر اتفاق کیا ہے۔یہ اتفاق ویانا میں اقوام متحدہ کے ادارے یو این او ڈی سی کی میزبانی میں تینون ممالک کےحکام کےدرمیان ہونے والی بات چیت کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی وزیر داخلہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ نے کی۔

تینوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ افغانستان میں منشیات کی کاشت ایک خطرہ ہے جس کے خلاف مشترکہ تعاون درکار ہوگا۔اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق افغانستان میں پوست کی کاشت میں ایک سال کے دوران پچاس فیصد اضافہ ہوگیا ہے اور دنیا میں تیار کی جانے والی نوے فیصد ہیروئن کا مرکز بھی افغانستان ہے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے ادارے برائے منشیات اور جرائم نے پاکستان، ایران اور افغانستان کے درمیان ہونے والے اتفاق پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ تینوں ممالک کی مشترکہ مسئلے کے خلاف مشترکہ جدوجہد کے حوالے سے ایک بھرپور سیاسی علامت ہے۔

تینوں ممالک نے اپنی سرحدوں پر مزید چیک پوسٹیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی تعداد مین اضافے اور انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے سمیت مشترکہ انسداد منشیات آپریشن پر اتفاق کیا۔تینوں ممالک نے مشنیات بنانے والی فیکٹریوں کو تباہ کرنے، مشنیات کی پیداوار مین استعمال ہونے والے کیمیکلز کی روک تھام اور منشیات کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقوم سیز کرنے کے اقدامات پر بھی اتفاق کیا۔تینوں ممالک نے یورپی یونین اور روس سمیت ایسے ممالک پر زور دیا کہ منشیات کی مانگ میں اضافے کے خلاف اقدامات کئے جائین۔تینون ممالک نے اس حوالے سے تعاون پر بات چیت کے لئے ہر چھ ماہ بعد اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔