فلسطینی صدر محمود عباس نے حکومت برخاست کر کے ایمرجنسی نافذ کر دی،الفتح کے سیکورٹی ہیڈکوارٹرز سمیت غزہ پر حماس کا قبضہ،اسرائیلی شیل حملے،حماس الفتح فسادات میں 3بچوں سمیت28ہلاک،70سے زائد زخمی، عر وزرائے خارجہ کا اجلاس کل قاہرہ میں طلب

جمعرات 14 جون 2007 23:21

فلسطینی صدر محمود عباس نے حکومت برخاست کر کے ایمرجنسی نافذ کر دی،الفتح ..
غزہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جون۔2007ء) فلسطینی صدر محمود عباس نے حکومت برخاست کر کے ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ انہوں نے یہ اقدام خراب ہوتے ہوئے حالات کے پیش نظر اٹھایا جبکہ حماس کے مسلح کارکنوں نے الفتح کے سیکیورٹی ہیڈ کوارٹر سمیت غزہ پر قبضہ کر لیا ہے ۔ اس دوران جھڑپوں کے نتیجے میں الفتح کے پانچ کارکنان ہلاک ہوگئے۔ بگڑتی ہوئی صورت حال کے باعث محمود عباس حکومت کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔

ادہر فلسطین کی صورت حال کا جائزہ لینے کیلئے عرب وزرائے خارجہ کا اجلاس آج قاہرہ میں طلب کرلیا گیا ہے۔ جمعرات کے روز غزہ کے وسیع علاقے میں حماس کے سبز پرچم لہراتے ہوئے دکھائی دیئے۔ گزشتہ پانچ روز کی خون ریز لڑائی میں اب تک دونوں اطراف سے 80 افراد جام شہادت نوش کر چکے ہیں ۔

(جاری ہے)

لڑائی کے نتیجے میں غزہ اب برابر حماس ور الفتح کی عملداری میں آ چکا ہے۔

ایسے میں لڑائی کا دائرہ مزید پھیلنے اور مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ اسرائیلی ریڈیو سے نشر ہونے والے تبصروں میں غزہ کی پٹی”حماسٹن“ کہہ کر پکارا جا رہا ہے۔ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ حماس کے کارکن کس تیزی سے الفتح کو شکست سے دوچار کر رہے ہیں ۔ اسرائیلی وزارت دفاع ک یایک سینئراہلکار نے بتایا کہ جب تک مصر سے حماس کے لئے اسلحہ کی رسد ختم نہیں کر دی جاتی یہ لڑائی مزید طول پکڑے گی اور اس سے مزید ہلاکتوں کے امکان کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

جمعرات کو الفتح کے سیکیورٹی ہیڈ کوارٹر پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد زبردست ہوائی فائرنگ کی اور لوگوں میں مٹھائی تقسیم کی۔جبکہ اسرائیلی فوج کے شیل حملے اور حماس اور فتح کے گروپوں کے درمیان جاری تصادم میں تین بچوں سمیت 23افراد ہلاک اور 70سے زائد زخمی ہوگئے ، حماس نے فتح کے انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر کو تباہ کرنے کادعویٰ کیا ہے جبکہ حماس کے سینئر رہنما موسیٰ ابومرزو ق دھمکی دی ہے کہ اگر غزہ میں اس کے مفادات پر حملے جاری رہے تو حماس یہ لڑائی مغربی کنارے تک پھیلا دے گی ادھر امریکی صدر بش کو فلسطینی علاقوں کی صورت حال پر گہری تشویش ہے ۔

فلسطینی ذرائع کے مطابق فلسطین کے قصبے رفح میں اسرائیلی شیل کے حملے میں تین بچوں سمیت 4افراد جاں بحق ہوگئے ہسپتال ذرائع کے مطابق جنوبی غزہ کے قصبے رفح میں اسرائیل کی جانب سے فائر کئے گئے شیل حملے میں چار افراد جاں بحق ہوگئے جن میں تین بچے بھی شامل ہیں عرب ٹی وی نے فتح کے حامی سکیورٹی اہلکاروں کے حوالے سے اطلاع دی کہ حماس کے درجنوں مسلح کارکنوں نے غزہ شہر کی مختلف سکیورٹی پوسٹوں پر قبضہ کرلیا ہے جس کے بعد حماس نے شہر کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا ہے ۔

حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے کارکنوں نے غزہ کے شمال میں واقع فتح کے انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر پر قبضہ کرکے اسے دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا ہے ۔اس کارروائی میں فتح کے سولہ کارکن اور حماس کے تین کارکنوں سمیت انیس افراد ہلاک جبکہ ستر سے زائد زخمی ہوگئے ہیں ادھر شام میں مقیم حماس کے سینئر رہنما موسیٰ ابومرزوق نے فتح کو دھمکی دی ہے کہ اگرغزہ میں اس کے مفادات پر حملے جاری رہے تو حماس یہ لڑائی مغربی کنارے تک پھیلا دے گی ۔

ابومرزوق نے اِلزام عائد کیا کہ فتح کے چند رہنما صدر محمود عباس اور حماس کے درمیان مذاکرات کو سبوتاڑ کرنے کی سازشیں کررہے ہیں اور قومی یکجہتی حکومت کو گرانے کی کوشش کر رہے ہیں جس کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے۔دوسری جانب وہائٹ ہاوٴس کے ترجمان ٹونی اسنو نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ صدر بش کو فلسطینی علاقوں کی صورت حال پر گہری تشویش ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکا وہاں تشدد کا خاتمہ چاہتا ہے اور صورت حال کا پوری توجہ سے جائزہ لے رہا ہے ۔