ملک بھر میں طوفانی بارشوں نے 23انسانوں کی جان لے لی، متعدد زخمی

اتوار 17 جون 2007 23:29

ملک بھر میں طوفانی بارشوں نے 23انسانوں کی جان لے لی، متعدد زخمی
راولپنڈی/ لاہور/ کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17جون۔2007ء) ملک بھر میں طوفانی بارشوں نے خونی رنگ اختیار کر لیا ،کراچی ، لاہور ، راولپنڈی ، مریدکے ، کامونکی اور دیگر ملحقہ علاقوں میں سمندر اور دیگر مقامات پر نہانے، چھت گر نے کے واقعات میں23افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں ۔کراچی کے تین نو جوان ہاکس بے کے علاقے نیلم پوائنٹ کے ساحل پر ڈوب گئے جبکہ لائف گارڈز کی کوششوں کے بعد ایک شخص کو بچا لیا گیا ۔

ملیر اور سہراب گوٹھ کے رہائشی ہاکس بے کے علاقے نیلم پوائنٹ پر پکنک کیلئے پہنچے تھے ۔ چار افرادنہانے کیلئے سمندر میں اترے لیکن خطرناک موجوں کی نذر ہو گئے ۔ تمام افراد کی عمریں 23 سے پچیس سال کے درمیان ہیں جبکہ گڈانی کے قریب سمندر میں پکنک کے لئے جانے والاکراچی کا ایک نوجوان ڈوب کر ہلاک ہوگیا۔

(جاری ہے)

لاش ورثا کے حوالے کردی گئی ہے۔تربت کے علاقے دیات میں ایک تالاب میں نہاتے ہوئے دو کمسن بچیاں ڈوب کر جاں بحق ہو گئیں۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق سات سالہ دردانہ اور نو سالہ عاصمہ تالاب میں نہانے کے دوران ڈوب کر جاں بحق ہوگئیں جبکہ سات سالہ ایک بچی فاطمہ بے ہوش ہوگئی۔ بچیوں کی لاشیں مقامی لوگوں نے نکال کر ورثا کے حوالے کردیں ۔ کامونکی کے قریب نہر میں نہانے کی کوشش کے دوران چھ سالہ بچہ ڈوب گیا ۔پولیس کے مطابق ٹھیری ساسی کا رہائشی چھ سالہ محمد نبیل اپنی دس سالہ بہن صائمہ کے ساتھ کھیلنے کے لیے نہر اپر چناب گیا ۔

نہر میں نہاتے ہوئے لوگوں کو دیکھ کر خود بھی اس میں کود پڑا لیکن پانی گہرا ہونے کے باعث ڈوب گیا۔بچے کی لاش دھیڑ ورکاں تتلے والی کے مقام سے نکال لی گئی۔ پنڈی میں دو مختلف واقعات میں 4نوجوان ڈوب کر جاں بحق ہو گئے جبکہ ایک خاتون اور ایک نوجوان کی حالت تشویشناک ہے۔گرجا روڈ راولپنڈی کے قریب ایک نالے میں دو دوست نہاتے ہوئے ڈوب کر جاں بحق ہو گئے۔

ان میں ایک کا نام وقاص احمد بتایا گیا ہے جبکہ دوسرے نوجوان کی شناخت نہیں ہو سکی۔ ان کے تیسرے ساتھی کو سول اسپتال منتقل کر دیا گیاجہاں اس کی حالت تشوشناک بتائی جاتی ہے۔ایک اورواقعے میں صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کی رہائش گاہ کے قریب نالے میں ایک نوجوان عاطف اور اس کا کزن ڈوب کر جاں بحق ہو گئے۔ عاطف کی والدہ کو ڈوبنے سے بچا لیا گیاتاہم ان کی حالت بھی نازک بتائی گئی ہے۔

لاہورکے علاقے ساندہ بند روڈ میں ورکشاپ کی دیوار گرنے سے ماں اور د وبچے جاں بحق جبکہ ایک بچہ زخمی ہو گیا۔پولیس کے مطابق واقعہ بند روڈ ساندہ کلاں4ٹی سٹاپ کے قریب اس وقت پیش آیاجب بارش کے باعث ورکشاپ کی دیوا رایک جھگی پر آگری ۔اس سے جھگی کے اندر سوئی ہوئی خاتون اوراس کے دو بچے جاں بحق جبکہ ایک بچہ زخمی ہوگیا۔جاں بحق ہونے والوں کی شناخت تیس سالہ فرزانہ بی بی ،چھ سالہ محمدوسیم اورچار سالہ محمدرحیم کے نام سے کی گئی ہے ۔

شیر خوار ایک سالہ احمد زخمی ہواہے ۔اس کے علاوہ پاک پتن اور ساہیوال میں بارش کے پانی میں ڈوب کر بھی دو افراد ہلاک ہوگئے۔ جبکہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں بارش اور آندھی نے تباہی مچا دی لاہور کے علاقے ساندہ بند روڈ میں ورکشاپ کی دیوار گرنے سے ماں اور دو بچے جاں بحق جبکہ ایک بچہ زخمی ہو گیا۔ پولیس کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب بارش کے باعث ورکشاپ کی دیوار ایک جھگی پر آ گری ۔

جاں بحق ہونے والوں کی شناخت تیس سالہ فرزانہ بی بی ، چھ سالہ محمد وسیم اور چار سالہ محمد رحیم کے نام سے کی گئی ہے۔ شیر خوار ایک سالہ احمد زخمی ہوا ہے۔ ضلع پاکپتن شہر اور گردو نواح میں موسلا دھار بارش کی وجہ سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ، چک نمبر 23 ایس پی اور 21 ایس پی میں سانپ کے کاٹنے سے بارہ سال کا بچہ اور ایک سالہ بچی ہلاک ہوگئے۔ ضلع ساہیوال کے محلہ پٹھانوالہ میں بارش کے دوران کیبل کی تار ٹھیک کرتے ہوئے نوجوان ہلاک ہو گیا جبکہ ایک مکان کا چھپر گرنے سے چک نمبر 85 ایل میں 60 سالہ خاتون شدید زخمی ہو گئی۔

ادہر مریدکے کے نواحی علاقوں میں وقفے وقفے سے موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری رہا جس کی وجہ سے گلیاں اور بازار بالخصوص بلدیہ بازار تالاب اور نہر کا سماں پیش کرتا رہا۔ آبادی حدوکی میں آسمانی بجلی گرنے سے تین بچوں کا باپ انور ضیاء بری طرح جھلس گیا جسے ہسپتال لے جایا گیا مگر وہ دم توڑ گیا بارش اور آسمانی بجلی کی وجہ سے مریدکے شہر سمیت 58 دیہات کی بجلی سات گھنٹے سے زائد دیر تک بند رہی۔

واپڈا ترجمان کے مطابق بجلی کی بحالی کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ جبکہ مریدکے کے نواحی علاقے کھٹیالہ میں بارش کے باعث دیوار گرنے سے ایک نوجوان ہلاک ہو گیا۔ ریلوے ملازم محمد قیصر گھر کے صحن میں سو رہا تھا کہ اچانک اس کے اوپر دیوار گر گئی جس کے نتیجے میں وہ بری طرح زخمی ہو گیا جسے طبی امداد کیلئے مقامی ہسپتال لے جایا جا رہا تھا کہ راستے میں دم توڑ گیا۔

متوفی کی نعش گھر پہنچی تو کہرام مچ گیا۔ جبکہ لاہور میں بارش کا سلسلہ صبح چھ بج کر تیس منٹ سے شروع ہوا جو وقفے وقفے سے جاری رہا۔ صبح دس بجے تک لاہور میں 67.7ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ لاہور کے علاوہ جھنگ میں 79 ملی میٹر ، ساہیوال میں 32 ، میانوالی میں 35 ، بہاولنگر میں 18 ملی میٹر بارش ہوئی ۔ پاکپتن ، مریدکے ، کامونکی ، شیخوپورہ ، شاہکوٹ اور ملکوال میں بھی موسلا دھار بارش ہوئی جس کی وجہ سے گرمی کی شدت میں کمی واقع ہوئی ہے تاہم بارش سے لاہور کے کئی علاقے نشیبی علاقوں میں پانی کھڑا ہو گیا ہے۔

کئی سڑکیں زیر آب آ گئیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق حالیہ پری مون سون سسٹم کی وجہ سے ہیں ۔ جواب پاکستان سے نکل کر بھارت میں داخل ہو چکا ہے۔ اور مزید بارشوں کا سلسلہ آج شام تک ختم ہو جائے گا۔ پنجاب میں دریاؤں کی صورت حال کے بارے میں محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ تمام دریا معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں جبکہ زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بارش کے فصلوں پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :