ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے، وزارت داخلہ،واقعہ نشتر پارک میں ملوث خودکش حملہ آور کا تعلق کالعدم لشکر جھنگوی سے تھا، یہی گروپ اورنگی ٹاؤن اور علامہ ترابی کے قتل کے واقعات میں ملوث ہے، واقعے میں ملوث تین ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، پنجاب پولیس کا احتجاج درست نہیں، کفیلہ صدیقی کیس کے حوالے سے کیمیکل ایگزامینر کی رپورٹ کا انتظار ہے، خودکش حملوں کے ذمہ داروں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لاکھڑا کریں گے، ترجمان وزارت داخلہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ جاوید اقبال چیمہ کی ہفتہ وار بریفنگ

منگل 19 جون 2007 20:44

ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے، وزارت داخلہ،واقعہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19جون۔2007ء) وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ملک سے دہشتگردی کے خاتمے کا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے اور خودکش حملوں و دیگر واقعات کے ذمہ داروں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لاکھڑا کریں گے، کسی کو ملک میں بدامنی پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، واقعہ نشتر پارک میں ملوث خودکش حملہ کرنے والے بمبار کے بارے میں پتہ لگا لیا گیا ہے اور اس کا تعلق کالعدم لشکر جھنگوی سے ہے جبکہ واقعہ میں ملوث تین ملزمان کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے، اورنگی ٹاؤن اور علامہ حسن ترابی پر حملے کے واقعے میں بھی یہی گروپ ملوث ہے، کوئٹہ میں سیکورٹی اہلکاروں پر حملے میں مبینہ طور پر ملوث 20 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، کفیلہ صدیقی کے حوالے سے تحقیقات مثبت سمت جا رہی ہیں جبکہ کیمیکل ایگزامینر کی رپورٹ کا انتظار ہے جو آئندہ دو یا تین دن میں آ جائے گی، اس سلسلے میں اسلام آباد پولیس پر کوئی دباؤ نہیں، پنجاب پولیس کا احتجاج صحیح نہیں تھا اس پر مزید تفصیلات طلب کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز یہاں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران وزارت داخلہ کے ترجمان بریگیڈیئر ریٹائرڈ جاوید اقبال چیمہ نے بتایا کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 14 جون کو کوئٹہ میں سیکورٹی کے اہلکاروں کے اوپر کئے گئے حملوں کی سختی سے مذمت کرتے ہیں اور ہم ایسے کسی عناصر کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ملک میں بدامنی پھیلائیں۔

انہوں نے کہا کہ ان حملوں کی ذمہ دار بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کر لی ہے جس کے بعد حکومت نے اس واقعہ میں ملوث ہونے کے الزام میں 20 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 13 جون کو کوئٹہ میں دو پولیس اہلکاروں کو اغواء کر کے 18 جون تک رکھنے کے بعد قتل کر دیا گیا ہے جن کی لاشیں مل چکی ہیں اور اس سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے واقعات وہ لوگ کر رہے ہیں جو ملک کی ترقی نہیں چاہتے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سال 2006ء کی نسبت سال 2007ء میں دہشتگردی کے مختلف واقعات میں 202 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جبکہ 79 فیصد اغواء کی وارداتوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس اور ایف آئی اے نے مل کر سانحہ نشتر پارک میں خودکش حملوں کا پتہ لگایا ہے اس خودکش حملہ آور کا نام محمد صدیق سکنہ مانسہرہ اور اس کا تعلق کالعدم لشکر جھنگوی سے تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سانحہ نشتر پارک کے سلسلے میں 3 ملزمان گرفتار کر لئے گئے ہیں اور مزید 3 ملزمان فرار ہیں جبکہ یہی گروپ اورنگی ٹاؤن اور علامہ حسن ترابی کے کیس میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سال 2002ء میں ملک میں پہلا خودکش حملہ اسلام آباد چرچ میں کیا گیا تاہم اب تک 40 ہائی پروفائیل خودکش حملے ہوئے جن میں سے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 26 کیس حل کر لئے ہیں اور باقی 14 کیسز بھی جلد حل کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ ان خودکش حملوں کے پیچھے کن لوگوں کا ہاتھ ہے اور ہم جلد ہی ان لوگوں کو قانون کے کٹہرے میں لا کھڑا کریں گے۔ انہوں نے کفیلہ صدیقی قتل کیس کے بارے میں کہا کہ تحقیقات مثبت سمت میں جا رہی ہیں تاہم حکومت کیمیکل ایگزامینرکی رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے اور وہ رپورٹ دو یا تین دن میں آ جائے گی تاہم سابق وزیر مملکت برائے مواصلات شاہد جمیل کے دو نوکروں کا پولیس نے جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ہے جبکہ کفیلہ صدیقی کے شوہر اور بھائی نے اپنے بیان قلمبند کروا دیئے ہیں اور اس سلسلے میں اسلام آباد پولیس کے اوپر کوئی دباؤ نہیں ہے وہ بالکل آزاد اور غیر جانبدار ہو کر تحقیقات کر رہی ہے۔

انہوں نے مختلف سوالات کا جوابات دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں پنجاب پولیس کے اہلکاروں نے جو احتجاج کیا وہ کسی یونیفارم پہنے ہوئے شخص کو زیب نہیں دیتا ان کو اگر کوئی مسائل درپیش ہیں تو وہ اپنے اعلیٰ حکام کے ساتھ بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ جس پولیس اہلکاروں کا انتقال ہوا ہے وہ طبعی تھا احتجاج صحیح نہیں ہے اس عمل پر پنجاب پولیس ایکشن لے اور ہم مزید تفصیلات طلب کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے بھانجے کے گھر پر حملے کے بارے میں صوبائی حکومت جلد رپورٹ وزارت داخلہ کو فراہم کر دے گی۔ انہوں نے کہا کہ منڈی بہاؤ الدین کے نرسنگ سکول کے معاملے پر تحقیقات جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی نائب وزیر خارجہ رچرڈ باؤچر نے وزارت داخلہ کا دورہ کیا اور اس دوران انہوں نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو سراہا اور دو طرفہ امور پر بات چیت بھی کی گئی۔

انہوں نے قندھار کے گورنر کی جانب سے قندھار میں مبینہ طور پاکستان کے انتہاپسندوں کے موجودگی بارے بیان کے حوالے سے کہا کہ ہمارے ساتھ قندھار کے گورنر کا رابطہ نہیں ہوا جبکہ اگر افغانستان حکومت طالبان کو جرگہ کمیشن میں شامل کرنے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ جرگہ کمیشن میں کس کو شامل کرنا ہے کس کو نہیں وہ افغان حکومت پر منحصر ہے۔