سکھر ۔ ڈھرکی میں گھر کے قبضے کے تنازعے پر تیس مسلح افراد کا حملہ ۔سات خواتین اور بچوں کو تشدد کے بعد برہنہ کرکے گلی میں گھومانے کے بعد مقامی افراد کی مداخلت پر فرار ہو گئے ۔ متاثرہ خواتین کا تھانے میں بیان

ہفتہ 30 جون 2007 14:29

سکھر (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار30 جون 2007) ڈھرکی میں مکان کے تنازعے پر تیس مسلح افراد نے حملہ کرکے گھر میں موجود سات خواتین اور دو بچوں پر تشدد کیا۔ اور بعد ازاں‌خواتین کو برہنہ کرکے گلی میں گھمایا۔ تاہم مقامی افراد کی مداخلت پر ملزمان فرار ہو گئے ۔ سکھر سے نمائندے کے مطابق متاثرہ راجپوت قبیلے کی خواتین عائشہ ۔آمنہ ۔ شگفتہ ۔ سروت۔ یاسمین۔

عاصمہ ۔

(جاری ہے)

اختر بیبی نے ڈھرکی کے تھانے میں پولیس آفسران اور صحافیوں کوبتایا کہ وہ گزشتہ چالیس سال سے صدیق کالونی ڈھرکی میں رہ رہے ہیں۔ جس کو خالی کرانے کے لئے بختو شر نے تیس مسلح افراد کے ھمراہ گھر پرحملہ کر دیا اور سخت تشدد کے بعد برہنہ کرکے گلی میں گھمایا ۔تاہم ابھی تک پولیس نے کسی قانونی کارروائی سے گریز کیا ہے۔ جبکہ ون ورلڈ کی جانب سے بختو شر سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ ھمارے گھر پر ناجائز قبضہ کیا گیا ہے اور خواتین نے ان کےخلاف ڈرامہ رچایا ہے ۔پولیس کا کہنا ہے کہ وہ تحقیقات کرکے ملزمان کے خلاف کاروائی کرے گی

متعلقہ عنوان :