جامعہ حفصہ اورلال مسجد پرحکومتی آپریشن کے خلاف ایبٹ آباد میں شدید ہنگامے،ڈی آئی جی ہزارہ رینج کے دفتر سمیت شہرکے تمام بنک اور سرکاری عمارات نذر آتش ،پولیس اورمظاہرین میں شدید جھڑپیں اور فائرنگ کا تبادلہ،درجنوں گرفتار

منگل 3 جولائی 2007 23:37

جامعہ حفصہ اورلال مسجد پرحکومتی آپریشن کے خلاف ایبٹ آباد میں شدید ہنگامے،ڈی ..
ایبٹ آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3جولائی۔2007ء) جامعہ حفصہ اورلال مسجد پرحکومتی آپریشن کے خلاف ایبٹ آباد میں شدید ہنگامے پھوٹ پڑے مشتعل افراد نے ڈی آئی جی ہزارہ رینج کے دفتر سمیت تمام شہرکے تمام بنکوں اور سرکاری عمارات کو نذر آتش کر دیا پولیس اورمظاہرین میں شدید جھڑپیں اور فائرنگ کا تبادلہ ڈونگاگلی میں پولیس چوکی کوجلادیا گیاپولیس کی مظاہرین پر شدید ترین شیلنگ درجنوں گرفتار ۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی دارلحکومت میں حکومت کی جانب سے جامعہ حفصہ اور لال مسجد پر رینجرزکے آپریشن اور5طلباء کی شہادت کے خلاف ہزارہ ڈویژن کے مرکزی مقام ایبٹ آباد میں شدید ترین ہنگامے پھوٹ پڑے رات گئے تک مظاہرین اور پولیس میں فائرنگ کا تبادلہ۔ مشتعل افراد نے ڈی آئی جی ہزارہ رینج کے دفتر پر ہلہ بول کر دفتر کو نذر آتش کر دیا۔

(جاری ہے)

بعد ازاں مشتعل مظاہرین نے مسلم کمرشل بنک مین برانچ، حبیب بنک عامر شہید چوک، الائیڈ بنک پائن ویو برانچ، یونائیٹڈبنک پائن ویو برانچ ، ٹیلیفون ایکسچینج سمیت درجنوں سرکاری اداروں کونذرآتش کرکے توڑپھوڑ کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

پولیس کی بھاری نفری نے شہر میں ڈیرے ڈال رکھے ہیں تمام مسجد میں اعلانات کرکے حکومت کے خلاف نکلنے کی درخواستیں کی جا رہی ہیں۔شیلنگ اور لاٹھی چارج سے درجنوں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔شہر کی بجلی منقطع کر دی گئی ہے اورفوارہ چوک سے لیکر لیڈی گارڈن تک مشتعل افراد اور پولیس کے مابین جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔مقامی نیوزایجنسی کے رپورٹر سلطان ڈوگر پولیس کا شیل لگنے سے شدید زخمی ہو گئے جنہیں طبی امداد کے لئے ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں داخل کرادیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :