سوات میں بڑے آپریشن کا کوئی ارادہ نہیں۔ آفتاب شیرپاؤ۔۔فوج بھیجنے کا فیصلہ صوبائی حکومت کی مشاورت سے کیا گیا‘ نجی ٹی وی سے گفتگو

اتوار 15 جولائی 2007 12:50

سوات میں بڑے آپریشن کا کوئی ارادہ نہیں۔ آفتاب شیرپاؤ۔۔فوج بھیجنے کا ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار15جولائی 2007) وفاقی وزیر داخلہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا ہے کہ سوات میں فوج بھجوانے کا فیصلہ صوبائی حکومت کی مشاورت سے کیا گیا تاہم وہاں کسی بڑے آپریشن کا ابھی کوئی ارادہ نہیں ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوات میں فوج تعینات کرنے کا فیصلہ صدر مشرف کی زیر صدارت طالبانائزیشن کنٹرول کرنے سے متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

اس میں وزیراعلیٰ سرحد بھی موجود تھے جنہوں نے درخواست کی تھی کہ امن و امان برقرار رکھنے کے لئے آرمی کی مدد دی جائے۔ اس کے بعد آرمی کو سول انتظامیہ کی مدد کے لئے بھجوایا گیا لیکن یہ تاثر غلط ہے کہ لال مسجد آپریشن کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ابھی تک سوات یا ملحقہ علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے بتایا کہ لال مسجد کی تزئین و آرائش کا کام جاری ہے تاہم جامعہ حفصہ کو گرانے کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا اور اس بارے میں نیسپاک‘ انجینئرنگ کونسل اور سی ڈی اے ماہرین تعمیرات کی کمیٹی بنا دی گئی ہے جو اس بارے میں فمصل رپورٹ جلد وزارت داخلہ کو پیش کرے گی۔