افغانستان میں طالبان نے ڈیٹ لائن گزرجانے کے بعد ایک مغوی جرمن باشندے کو قتل کردیا ،،، مطالبات نہ مانے گئے تو جرمن و کوریائی باشندوں کو بھی قتل کردیا جائے گا۔ طالبان کا اعلان۔ (اپ ڈیٹ 2)

ہفتہ 21 جولائی 2007 13:34

افغانستان میں طالبان نے ڈیٹ لائن گزرجانے کے بعد ایک مغوی جرمن باشندے ..
کابل (اردوپوانئٹ اخبار تازہ ترین21 جولائی2007 ) افغانستان میں طالبان نے ڈیٹ لائن گزرجانے کے بعد دو مغوی جرمن باشندوں میں سے ایک کو قتل کردیا ہے اور دھمکی دی ہے کہ اگر ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو جرمن و کوریائی باشندوں کو بھی قتل کردیا جائے گا۔ طالبان ترجمان قار ی محمد یوسف نے برطانوی خبر رساں ادارے کو فون پر بتایا کہ انہیں طالبان کے مقامی رہنماؤں نے آگاہ کیا ہے کہ ڈیٹ لائن گزرنے کے بعد ایک جرمن باشندے کو قتل کردیا گیاہے۔

اور دوسرے کو بھی آج ہی قتل کیا جاسکتاہے۔ طالبان کے ترجمان قاری محمد یوسف نےجرمن و کوریائی باشندوں کے عیوض مختلف جیلوں‌سے اپنے ساتھیوں کی رہائی اور جرمن فوج کی افغانستان سے واپسی کا مطالبہ کیا۔ انہوں‌نے دھمکی دی کہ مقررہ وقت تک ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو جرمن مغوی کو ہلاک کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

طالبان نے جنوبی کوریا کو بھی افغانستان سے فوجیں واپس بلانے کا اعلان کرنے کے لئے آج کی ڈیڈ لائن دی ہے۔

قاری محمد یوسف کے مطابق اگر جنوبی کوریا نے آج دوپہر تک افغانستان سے فوجیں واپس بلانے کاا علان نہیں کیا تو جنوبی کوریا کے اٹھارہ مغویوں کو قتل کردیا جائے گا۔ جنوبی کوریا کے صدر رو مووہوآن نے طالبان ، افغان اور نیٹو حکام سے مغوی جنوبی کوریائی باشندوں کی رہائی یقینی بنانے کے لئے سنجیدہ اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔ ٹی وی چینل پر نشر ہونے والے ایک بیان میں جنوبی کوریا کے صدر نے طالبان سے جنوبی کوریا ئی باشندوں کی فوری اور محفوظ رہائی کا مطالبہ کیا۔

جنوبی کوریا ئی باشندوں کی بس کو جمعرات کے روز کابل سے قندھار جاتے ہوئے صوبے غزنی سے اغوا کرلیا گیا تھا تاہم دھمکی کے باوجود جنوبی کوریائی حکام کا کہنا ہے کہ رواں سال کے اختتام تک افغانستان میں فوجیں تعینات رکھی جائیں گی۔