مریخ پر گرد و غبار کا شدید طوفان‘ ناسا کے روبوٹس کو خطرہ

اتوار 22 جولائی 2007 11:58

مریخ پر گرد و غبار کا شدید طوفان‘ ناسا کے روبوٹس کو خطرہ
واشنگٹن (ٍٍاردوپوانئٹ اخبار تازہ ترین22 جولائی2007) امریکی خلائی ادارے ناسا کا کہا ہے کہ مریخ کی سطح پر اٹھنے والے گرد اور غبار کے شدید طوفان نے اس کے دو روبوٹس روورز کو خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابقگرد کے اس طوفان کی وجہ سے ان ربوٹس تک شمسی توانائی نہیں پہنچ پا رہی ہے جو کہ ان بیٹریوں کو چارج کرنے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔

چھ پہیوں والے یہ روبوٹس ’اپچونٹی اور سپرٹ‘ جو کہ شمسی توانائی سے چلتے ہیں مریخ کے خطے استواء سے جنوب کی جانب دو مختلف جگہوں پر موجود ہیں۔مریخ پر اٹھنے والے گرد کے طوفانوں نے ان دونوں روبوٹس کو گزشتہ ایک ماہ سے اپنی پپیٹ میں لیا ہوا ہے اور یہ صورت حال آنے والے ہفتوں تک نہیں تو کئی دنوں تو برقرار رہ سکتی ہے۔

(جاری ہے)

اگر شمسی توانائی میں ان طوفانوں کی وجہ سے آنے والے دونوں میں مزید کمی واقع ہوتی ہے تو یہ دونوں روبوٹس شمسی توانائی سے بجلی حاصل نہیں کر سکیں گے۔

ایسی صورت میں ان کے لیے کام کرتے رہنا ناممکن ہو جائے گا۔ان روبوٹس کو بچانے کے لیے ماہرین ان کے کاموں کو محدود کر رہے تک ان کی توانائی کو بچایا جا سکے۔ گرد کے یہ طوفان اس علاقے میں زیادہ شدید ہیں جس میں روبوٹ اپرچونٹی موجود ہے۔ اس جگہ فضا میں اس قدر گرد و غبار پایا جاتا ہے کہ اس کی وجہ سے نوے فیصد سورج کی روشنی رک گئی ہے۔ایک ماہ قبل گرد کا یہ طوفان اٹھنے سے پہلے اپرچونٹی شمسی توانائی سے سات سو واٹ فی گھنٹہ کے حساب سے بجلی پیدا کر رہا تھا جو کہ سو واٹ کے بلب کو سات گھنٹے تک روشن رکھنے کے لیے کافی ہوتی ہے۔

جولائی کے سترہ تاریخ کو اپرچونٹی کے شمسی توانائی کے سیل صرف ایک سو اڑتالیس واٹ فی گھنٹہ کے حساب سے بجلی پیدا کر رہے تھے۔ بدھ کو اس میں مزید کمی واقع ہو گئی اور بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت صرف ایک سو اٹھائیس واٹ فی گھنٹہ رہ گئی۔2004ء میں مریخ کی سطح پر اترنے کے بعد سے ان دونوں روبوٹس کے ذریعے سرخ سیارے کے جغرافیائی حالات کے بارے میں بہت اہم معلومات اکھٹی کی گئی ہیں۔ ان روبوٹس کے ذریعے بھی یہ علم ہو سکا ہے کہ مریخ کی سطح پر پانی بھی موجود رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :