ضلع دادو میں ایم این وی ڈرین میں مزید ایک اور شگاف، متعدد دیہاتوں کے زیر آب آنے کا خطرہ،، جعفر آباد میں سیلاب سے متاثر ہ افراد میں پندرہ ہزار کے امدادی چیکس آج تقسیم کیے جارہے ہیں

پیر 23 جولائی 2007 13:00

دادو (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23جولائی۔2007ء) ضلع دادو کی تحصیل کے این شاہ میں کنب کےمقام پر ایم این وی ڈرین میں ایک اور شگاف پڑنے سے متعدد دیہاتوں کے زیر آب آنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے جبکہ جعفر آباد میں سیلاب سے متاثر ہ افراد میں پندرہ ہزار کے امدادی چیکس آج تقسیم کیے جارہے ہیں۔ دادو سے نمائندے کے مطابق سیلابی ریلے سے ایم وی ڈرین میں آر ڈی ایک سو نو کے مقام پر تیس فٹ چوڑا شگاف پڑنےسے مزید چار دیہات زیر آب آگئے تھے اور اب کے این شاہ میں پچاس فٹ چوڑا شگاف پڑنے سے صورتحال مزید خراب ہوگئی ہے تاہم محکمہ آبپاشی کے حکام اور فوجی جوان شگاف کو پر کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

اس کے علاوہ آر ڈی چالیس کے مقام پر پڑنے والے دو سو فٹ چوڑے شگاف کو سات روز گزرجانے کےباوجود اب تک پر نہیں کیا جاسکا ہے، جس سے پچیس دیہات بدستور زیر آب ہیں تاہم گذشتہ روز ایم وی ڈرین میں ولوانی کے مقام پر پڑنے والے شگاف کو بند کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

گذشتہ شب پہاڑی علاقوں میں ہونیوالی بارشوں سے ایف پی بند پر سیلابی پانی کا دبائو بڑھ گیا ہے۔

سیلاب سے متاثرہ افراد آلودہ پانی کے استعمال کی وجہ سے گیسٹرو، ڈائریا، ملیریا اور دیگر جلدی امراض میں‌مبتلا ہوگئے ہیں۔ جعفر آباد سے نمائندے نے بتایا ہےکہ ضلع ناظم جعفر آباد خان محمد جمالی ایک تقریب میںصدر جنرل پرویز مشرف کی جانب سے اعلان کردہ پندرہ ہزار فی خاندان کے چیکس آج تقسیم کررہے ہیں جبکہ جھل مگسی، نصیر آباد اور جعفرآباد میں گذشتہ شب بارشوں سے متاثرہ افراد کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

ناظم جھل مگسی میر خالد خان مگسی کے مطابق ناری بینک کینال اور نور اللہ ندی میں سیلاب کا زور ٹوٹنے سے طغیانی میں کمی آئی ہے جبکہ جھل مگسی کا زمینی رابطہ ملک کے دیگر حصوں تاحال منقطع ہے، لیکن پاک فوج کے شعبے ایف ڈبلیو او کے انجیئنروں نے سڑکوں کی مرمت کا کام دوبارہ شروع کردیا ہے۔ گذشتہ شب بارشوں سے پٹ فیڈر کینال کا وسیع علاقہ زیر آب آگیا ہے ۔

اوچھ شاخ اور مان چوٹی کینال میں تیس سے پچاس فٹ چوڑا شگاف پڑنے سے وسیع علاقے میں پانی کھڑا ہے۔ پٹ فیڈر کینال کے ایکس سی این عبدالستار لاسی نے و بتایا کہ گذشتہ روز ہونیوالی بارش کے دوران زمینداروں نے اپنے واٹر کورس بند کردیئے تھے جس کے نتیجے میں نہروں‌میں پانی کی سطح بلند ہونے سے شگاف پڑے ہیں۔ ادھر دوسری جانب تربت، ضلع کیچ، ضلع گوادر اور ضلع پنجگور میں پچھلے اٹھارہ گھنٹوں سے ایران سے بجلی کی فراہمی معطل ہے جس سے متاثرہ عوام کو مزید مشکلات کا سامنا ہے ۔جبکہ واپڈا حکام کا کہنا ہےکہ ایران سے آنیوالی بجلی فنی خرابی کے باعث منقطع ہے جس کی بحالی میں مزید چوبیس گھنٹے لگ سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :