عبداللہ محسود کا سوانحی خاکہ

منگل 24 جولائی 2007 12:31

عبداللہ محسود کا سوانحی خاکہ
پشاور (اردوپوانئٹ اخبار تازہ ترین24 جولائی2007 ) بتیس سالہ عبداللہ محسود پاکستان کے قبائلی علاقہ جنوبی وزیرستان کے جنگجو کمانڈر تھے اور کامرس کی تعلیم میں ڈی کام پاس تھے اور تعلیم یافتہ خاندان سے تعلق رکھتے تھے جبکہ انکے بھائی اعلیٰ عہدوں پر بھی فائز ہیں ۔

(جاری ہے)

عبداللہ محسود نوجوانی میں افغان جنگ میں شریک رہے اور طالبان حکومت کے حمایتی بھی رہے جسکے باعث 2001میں انہیں گرفتار کیا گیا اور وہ تین سال تک گوانتاناموبے میں رہے اور انہیں رہائی اس یقین دہانی پر ملی تھی کہ وہ دوبارہ عسکریت پسندی کو فروغ نہیں دینگے لیکن 2004میں جنوبی وزیرستان کے جنگجو جمانڈر نیک محمد کی ہلاکت کے بعد یہ دوبارہ منظم ہوگئے اور 2005میں انہوں نے گومل زام ڈیم سے منسلک دو چینی باشندوں کو اغوا کیا اور بازیابی کے دوران ایک چینی باشندہ ہلاک ہوگیا تھے جسکے بعد حکومت نے عبداللہ محسود کی گرفتاری کے لئے پچاس لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا تھا اور حکومت کی کوشش تھی کہ عبداللہ محسود کو زندہ گرفتار کیا جائے تاہم انکی گرفتاری ممکن نہ ہوسکی زرائع کے مطابق 2005میں عبداللہ محسود نے پاکستان کے علاقے میں اپنی سرگرمیاں محدود کردی تھیں