پولیس اہلکاروں پر تشدد کرنے اور سرکاری اسلحہ چھین کر فرار ہونے والے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج

بدھ 1 اگست 2007 16:19

سکھر ( ٍٍاردوپوانئٹ اخبار تازہ ترین01 اگست 2007) اوگاہی قبیلے کے مسلح حملہ آوروں کی جانب سے غوث پور تھانے پر حملہ کر کے دو ملزمان کو آزاد کرانے ، پولیس اہلکاروں پر تشدد کرنے اور سرکاری اسلحہ چھین کر فرار ہونے والے ملزمان کے خلاف درج ہونے والے مقدمے کے بعد ان ملزمان کی گرفتاری کے لیئے کندھکوٹ پولیس نے اوگاہی قبیلے سے تعلق رکھنے والے متعدد دیہاتوں پر چھاپہ مارا اور ایک درجن سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ۔

ڈی پی او کشمور نور حسن پیچوہو کی سربراہی میں لگ بھگ تین سو کمانڈوز و پولیس اہلکاروں کی نفری نے اوگاہی قبیلے کے دیہاتوں ماچھی بندر ، گوٹھ دھنی بخش اوگاہی سمیت دیگر علاقوں میں چھاپے مارے گھر گھر تلاشی لی۔ اس دوران پولیس نے بیس مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا، پولیس کے مطابق کہ جب ہم نے ملزمان کی گرفتاری کے لیئے مذکورہ دیہاتوں پر محاصرہ کیا تو وہاں موجود مسلح افراد نے پولیس پر فائرنگ کی پولیس نے بھی جوابی فائرنگ کی تاہم ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔

(جاری ہے)

مذکورہ دیہاتوں کے دیہاتیوں نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس معصوم دیہاتیوں کو ظلم کا نشانہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے نہ صرف بیس سے زائد بے قصور افراد کو گرفتار کیاہے بلکہ بارہ گھروں کو نظر آتش کیا ہے اور ہماری ساٹھ سے زائد بھینسیں اور دیگر مویشی اپنے ہمراہ لے گئے ہیں انہوں نے پولیس کے اعلیٰ حکام سے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ عنوان :