باجوڑ میں قیام امن معاہدے کیلئے جرگے نے مقامی مجاہدین سے مذاکرات کی رپورٹ انتظامیہ کو پیش کردی، مجاہدین کے دوسرے گروپ سے مذاکرات کا فیصلہ

پیر 6 اگست 2007 17:59

باجوڑ میں قیام امن معاہدے کیلئے جرگے نے مقامی مجاہدین سے مذاکرات کی ..
باجوڑ (اردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 6 اگست 2007) باجوڑ ایجنسی میں قیام امن کیلئے قائم نمائندہ جرگے نے مقامی مجاہدین سے ہونے والے مذاکرات کی رپورٹ انتظامیہ کو پیش کردی ہے جبکہ مسئلے کے حل کیلئے مجاہدین کے دوسرے گروپ سے مذاکرات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ملک عبدالعزیز کی سربراہی میں سینیٹر مولانا عبدالرشید اور رکن قومی اسمبلی مولانا محمد صادق اور دیگر افراد پر مشتمل گرینڈ جرگے نے باجوڑ میں طالبان کے مولوی فقیر محمد گروپ سے قیام امن کیلئے مذاکرات کئے۔

تاہم مولوی فقیر محمد نے کہا کہ قیام امن کیلئے طالبان کے ڈاکٹر اسماعیل گروپ سے مذاکرات کئے جائیں۔ گرینڈ جرگے نے اپنی رپورٹ پولیٹیکل انتظامیہ کو پیش کردی ہے۔ انتظامیہ نے طالبان کے ڈاکٹر اسماعیل گروپ سے مذاکرات کامیاب بنانے کیلئے پانچ قیدی رہا کرکے جرگے کے حوالے کردئے ہیں۔

(جاری ہے)

جبکہ گرینڈ طالبان کے مولوی فقیر محمد گروپ کے ہمراہ ڈاکٹر اسماعیل گروپ سے مذاکرات کے بعد تیرہ اگست کو اپنی رپورٹ انتظامیہ کو پیش کرے گا۔

طالبان مولوی فقیر محمد گروپ سے جرگے کے مذاکرات کی تفصیلات بتاتے ہوئے ملک عبدالعزیز نے کہا کہ مجاہدین سے بات چیت مثبت رہی۔ مجاہدین نے حلفیہ طور پر کہا ہے کہ باجوڑ میں‌ہونے والے بم دھماکوں، سرکاری اہلکاروں‌کے قتل اور املاک پر حملوں کے ناخوشگوار واقعات سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔ ان کے مطابق مجاہدین نے کہا کہ باجوڑ میں‌مجاہدین کے دوسرے گروپ سے بھی مذاکرات کئے جائیں۔

جبکہ ان کی طرف سے ہر قسم کے تعاون کی یقین دھانی کرائی گئی ہے۔ ان کی طرف سے بعض غیرضروری چیک پوسٹیں ختم کرنے اور قیدی رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس موقع پر پولیٹیکل ایجنٹ شفیع اللہ نے کہا کہ حالات بہتر ہوتے ہی چیک پوسٹیں ختم کردی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ مجاہدین کے تمام گروپوں سے بات کرکے ایک جامع معاہدے کیلئے حالات سازگار بنائے جائیں گے۔ پولیٹیکل ایجنٹ نے مشران سے کہا کہ وہ مجاہدین سے بات چیت جاری رکھیں۔

متعلقہ عنوان :