یونین کونسل نمبر 15 نواں گوٹھ کے مکین غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے

منگل 7 اگست 2007 18:03

سکھر ( ٍٍاردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین07 اگست 2007 ) یونین کونسل نمبر 15 نواں گوٹھ کے مکین غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور قلب آب سے بیزار ہو کر سڑکوں پر نکل آئے حیسکو افسران کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے سڑک پر ٹائر نظر آتش کر کے دھرنا دیا مظاہرین میں شامل خواتین و مرد ضلع حکومت سکھر سے پانی کی کمی کو دور کرنے ، ضرورت کے مطابق پانی فراہم کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے مظاہرین کی جانب سے جلائے جانے والے ٹائروں کی جانب سے نواں گوٹھ میں آمد و رفت معطل ہوگئی تفصیلات کے مطابق پیر کے روز نواں گوٹھ بندھانی محلہ کے رہائشی سینکڑوں مرد ،خواتین اور بچوں نے محکمہ حیسکو کی جانب سے کئی ماہ سے غیر اعلانیہ بجلی کی بندش ، بلا جواز شہریوں کو تنگ کرنے ، تعلقہ سٹی اور نیو سکھر کی جانب سے علاقے کے مکینوں کو ضرورت کے مطابق پانی فراہم نہ کرنے کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے اور مظاہرین بالٹیوں ، کولروں اور گھر کے برتنوں سمیت نواں گوٹھ روڈ دھرنا دے کر بیٹھ کر مظاہرین میں شامل چند نوجوانوں نے علاقے میں موجود ایک ٹائر کی دکان سے زبردستی ٹائر اٹھا کر جلا دیئے جس پر دکاندار اور مشتعل مظاہرین میں ہاتھا پائی ہو گئی جس کے باعث تین نوجوان معمولی زخمی بھی ہوگئے مشتعل مظاہرین چےئرمین واپڈا ، حیسکو چیف ، ضلع ناظم سکھر سید ناصر حسین شاہ ، تعلقہ ناظم سکھر سٹی محمد نعیم صدیقی ، تعلقہ ناظم نیو سکھر عبد الحق چوہان سمیت دیگر سے مطالبہ کر رہے تھے کہ سکھر کے گنجان آبادی والے علاقے میں بجلی کی فراہمی اور پانی کی ضروریات کو یقینی بنائیں مظاہرے میں شامل عدنان احمد ، آصف علی ، ساجد ، اعجاز احمد ، امتیاز سمیت دیگر نے صحافیوں کو بتایا کہ دس ہزار سے زائد آبادی والے علاقے میں اپریل کے مہینے میں شروع ہونے والے پانی کی قلت تاحال بحال نہ ہو سکی اور سخت گرمی کے موسم میں محکمہ حیسکو سکھر کے اہلکار اپنی کرپشن چھپانے کے لیے مرمت کے نام پر کئی کئی گھنٹوں غیر اعلانیہ بجلی کی بندش کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے سخت مشکلات کا سامنا ہے اور آج پریشانی سے نڈھال گھروں میں موجود خواتین بھی گھر کے برتن لیے احتجاج کرنے پر مجبور ہوگئی ہیں جو ضلعی حکمرانوں کے لیے باعث شرم کی بات ہے مظاہرین جنہوں نے اپنے ہاتھوں میں بالٹیاں اور کولر اٹھائے ہوئے تھے واٹر ورکس کے خلاف بھی زبردست نعرے بازی کی ۔