پاکستان کی جانب سے کنٹرول لائن پر سیز فائر کی خلاف ورزی کا الزام، فائرنگ سے اہلکار زخمی ہوگیا، بی ایس ایف،ڈوڈا میں لشکر طیبہ سے تعلق کے الزام میں ایک شخص گرفتار

بدھ 8 اگست 2007 12:24

پاکستان کی جانب سے کنٹرول لائن پر سیز فائر کی خلاف ورزی کا الزام، فائرنگ ..
جموں (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8اگست۔2007ء) بھارت کی سرحدی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ کنٹرول لائن پر پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے سے بھارتی چیک پوسٹوں پر فائرنگ کی گئی ہے جس سے بی ایس ایف کا ایک اہلکار شدید زخمی ہوگیا جبکہ ضلع ڈوڈا میں لشکر طیبہ سے تعلق رکھنے والے ایک عسکریت پسند کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی فوج کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ضلع پونچھ میں کرشنا گھاٹی سیکٹر کے مقام پر واقع بی ایس ایف چیک پوسٹ پر پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے سے گزشتہ روز فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں بی ایس ایف کا ایک ہیڈ کانسٹیبل شدید زخمی ہوگیا۔

ترجمان نے بتایا کہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہوا کہ فائرنگ کنٹرول لائن پار کرنیوالے عسکریت پسندوں نے کی ہے یا یہ پاک فوج کی کارروائی ہے۔

(جاری ہے)

زخمی اہلکار کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کنٹرول لائن پر سیز فائر کے بعد کرشنا گھاٹی سیکٹر پر فائرنگ کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے جاری ہونیوالے ہینڈ آؤٹ میں فائرنگ کے واقعے کو عسکریت پسندوں کی کارروائی قرار دیا گیا ہے۔ دوسری جانب بھارتی پولیس نے ضلع ڈوڈا میں ایک شخص کو گرفتار کرلیا ہے جس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس کا تعلق لشکر طیبہ سے ہے حراست میں لئے جانیوالے شخص کا نام منظور احمد ظاہر کیا گیا ہے۔