پاکستان کی قدرتی وسائل سے مالا مال سرزمین پر مضبوط اور اہل افراد کی حکمرانی ضروری ہے ، صدر مشرف،ایمان ، اتحاد اور تنظیم جیسے اصولوں پر کار بند ہو کر ہم کامیابی کی منازل اور بھی بہتر انداز میں طے کرسکتے ہیں ، شوکت عزیز،ساٹھویں یوم آزادی پر قوم کے نام پیغامات

پیر 13 اگست 2007 18:03

پاکستان کی قدرتی وسائل سے مالا مال سرزمین پر مضبوط اور اہل افراد کی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13اگست۔2007ء) صدر جنرل پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پاکستان کی قدرتی وسائل سے مالا مال سرزمین پر مضبوط اور اہل افراد کی حکمرانی ضروری ہے اور قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ آزاد ذرائع ابلاغ کے سامنے پہلے آزادانہ انتخابات میں ملک کو روشن خیال اور اعتدال پسند بنانے کیلئے اپنا کلیدی کردار ادا کرے ، قوم کے نام ساٹھویں یوم آزادی کے موقع پر پیغام میں صدر مشرف نے کہا کہ ہمارے ملک نے آزادی سے اب تک طویل سفر طے کرلیا ہے ، حال ہی میں جہاں بین الاقوامی سطح پر مستقبل کی گیارہ معیشتوں میں شمولیت کے حوالے سے پاکستان نے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری اور آجرانہ سرگرمیوں کو فروغ دیتے ہوئے میکرو اکنامک کے میدان میں نمایاں حیثیت حاصل کرلی ہے ، گزشتہ چھ سالوں میں ملک کے سماجی واقتصادی شعبوں میں ہونے والی انقلابی تبدیلیاں سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے ، اقتصادی شعبے میں ترقی کا عمل عوام کی بہبود اور ان کے معیار زندگی سے واضح طورپر عیاں ہوتا ہے ،انہو ں نے کہا کہ حکومت اس رجحان کو برقرار رکھنے کیلئے پر امید ہے ، ہم نے سال 2000ء میں میڈ یا کو ڈی ریگولیٹ کیاہے اور خود مختار ٹیلی ویژن ، ریڈیو اور پرنٹ میڈیا نے ریاست اور معاشرے کے حوالے سے اردگرد رونما ہونے والے تمام امور کے بارے میں مکمل آزادی اظہار کے ذریعے قوم کے سماجی تشخص کو تقویت دی ہے ، بلاشبہ ہمارا بیش بہا قومی ورثہ آزادی اظہار رائے کو درپیش چیلنجوں کے باوجود فروغ پائے گا ، وادی سندھ کی قدیم تہذیبوں کا جائزہ لیں تو پاکستانی عوام کے تاریخی، تجارتی وثقافتی اعتبار سے وسطی ، شمالی اور مغربی ایشیاء کے عوام کے ساتھ روابط قائم ہیں ، بعض اقوام کی سوچ وافکار ہمارے ساتھ ہم آہنگ ہے ، جو ہم سے دو گھنٹے پرواز کی مسافت پر ہیں ، پاکستان ، جغرافیائی ، ثقافتی ، سماجی ، سیاسی اور اقتصادی لحاظ سے انفرادی حیثیت رکھتا ہے میں اس انفرادیت کے حوالے سے بعض حقائق پیش کرنا چاہوں گا ۔

(جاری ہے)

آب وہوا کے لحاظ سے قطب شمالی ، جنوب میں واقع گرم صحرا ، ملک کے وسطی علاقوں میں متعدل درجہ حرارت یعنی پچاس ڈگری سینٹی گریڈ تا پچاس سینٹی گریڈ تک تغیر پذیر درجہ حرارت، جغرافیائی لحاظ سے جنوب میں سمندری سطح ، شمال میں واقع دنیا کا بلند ترین پہاڑی سلسلہ جس میں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو (8611m) شامل ہے ، نسلی لحاظ سے جنوبی ایشیائی Caucasian، افریقی ، لسانی لحاظ سے اردو انگریزی ، پنجابی ، پوٹھواری ، پشتو ، سندھی ، بلوچی ، ہندکو ، بلتی ودیگر ، روحانی لحاظ سے اسلام کا قلعہ ، مسیحی ہندومت ، بدھ مت کا گہوارہ ، سکھ ازم ، ثقافتی ورثے کے لحاظ سے ، مغل ، فارسی ، عرب ، برطانوی نو آبادی ، سکندر اعظم کی ہماری سرزمین پر آمد اور سندھ سے واپسی ، ایسے مختلف انواع کے پیش نظر اس سر زمین کی استعداد سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کیلئے مضبوط اور اہل طرز حکمرانی کی اشد ضرورت ہے ، صدر نے کہا کہ ملک میں عوام کیلئے بلدیاتی نظام ، خواتین کی خود مختاری ، اقلیتوں کی ترقی اور نیشنل سیکورٹی کونسل کی صورت میں احتساب کے ایک نظام کے ذریعے عام آدمی کو با اختیار بنانے سے ہمارے عزم کی عکاسی ہوتی ہے ، اپنے ملک کے اس یادگار موقع پر میں بھرپور اعتماد کا اظہار کرتا ہوں کہ ہم سب مل کر اپنے ملک ک ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے قلیل المعیاد چیلنجوں پر قابو پالیں گے ، ہر طرح سے آزاد ذرائع ابلاغ کے سامنے پہلے آزادانہ انتخابات کے انعقاد کے موقع پر میں تمام پاکستانی شہریوں پر زور دے کر کہتا ہوں کہ اس انتخابی عمل میں اپنی بھرپور شمولیت کو یقینی بنائیں اور پیارے ملک کو روشن خیال اور اعتداد پسند بنانے کیلئے اپنا کلیدی کردار ادا کریں ، خدا تعالی ہمارا حامی وناصر ہو ۔

وزیر اعظم شوکت عزیز نے کہا ہے کہ ایمان ، اتحاد اور تنظیم جیسے اصولوں پر کار بند ہو کر ہم کامیابی کی منازل اور بھی بہتر انداز میں طے کرسکتے ہیں ، بعض عناصر نے معاشرے کی اقدار کو پامال کرنے کیلئے امن وامان کی صورتحال کو خراب کرنے کی کوشش کی اور ہماری پیاری سرزمین کو دہشت گردی کیلئے استعمال کرنے سے متعلق گھناؤنی سازشیں کی گئیں ، ہم یہ سب کچھ کسی قیمت پر برداشت نہیں کریں گے ،ہم انشاء اللہ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک اس کینسر کو جڑ سے نہ اکھا ڑ پھینکیں ملک کے ساٹھویں یوم آزادی کے موقع پر قوم کے نام پیغام میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کیلئے چودہ اگست کے دن کی حیثیت ایک سالانہ تقریب کے مقابلے میں کئی گنا بڑھ کر ہے ، یہ دن نہ صرف غیر ملکیوں کے دور حکمرانی کے خاتمے کے حوالے سے اہمیت رکھتا ہے بلکہ مسلمانوں کے پرخلوص اور حقیقی تصور کی بنیاد پر ایک آزاد ریاست کے قیام کی یاد دلاتا ہے ، آج ہمیں پروردگار کا نہ صرف وطن عزیز جیسی عظیم نعمت عطا کرنے پر شکر ادا کرنا چاہیے بلکہ قائد اعظم حمد علی جناح جیسی بے لوث اور پرعزم قیادت عطا کرنے سے متعلق دل کی گہرائیوں سے شکر گزار ہوناچاہیے ، جنہوں نے علامہ ڈاکٹر محمد اقبال کے تصور کو حقیقت کا روپ دیا ، یوم آزادی مناتے ہوئے ہمیں اس امر کو قطعا نہیں بھولنا چاہیے کہ ہر سال یہ دن ہمیں ان لوگوں کی ان گنت اور ان تھک جستجو اور قربانیوں کی یاد دلاتا ہے جن کے نتیجے میں پاکستان معرض وجود میں آیا ، ان یادوں کے ذریعے ہمارے عزم کو مزید تقویت ملنی چاہیے تاکہ وطن عزیز کو اپنی تمام تر توانائیوں کی بدولت تحفظ فراہم کرسکیں ، خدا تعالی کے فضل وکرم سے آزادی کے بعد پاکستان نے بے پناہ ترقی کی ہے تاہم میں سمجھتا ہوں کہ ایمان ، اتحاد اور تنظیم جیسے اصولوں پر کار بند ہو کر ہم کامیابی کی منازل اور بھی بہتر انداز میں طے کرسکتے ہیں ، ہمیں اپنی ناکامیوں پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے ان کے محرکات پر غورکرنا ہوگا اور مستقبل کیلئے ان کے پائیدار حل کی جانب توجہ دینا ہوگی ،موجودہ حکومت کیلئے یہ امر نہایت باعث مسرت وصد افتخار ہے جس نے ایسی پالیسیاں اور لائحہ عمل تشکیل دی ہیڈ جن کے ذریعے ملک ترقی کے نئے دور میں داخل ہوا ہے ، نیز قوم کیلئے اقتصادی ترقی وخوشحالی کے نئے باب کا آغاز ہوا ہے ، میں اپنے تمام ہم وطنوں کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم جمہوری اقدار کی ترقی اور فروغ کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے ، ہم ایک ایسے جمہوری کلچر کے قیام کیلئے عمل پیرا ہیں جس میں اس ملک کے عوام کے ذہنوں میں پاکستان ہر لحاظ سے مقدم ہو ، ایک ایسا کلچر متعارف ہو جس میں سیاست کا دوسرا نام قوم کی خدمت ہو ، ماضی میں بعض عناصر نے خود سری کو ہوا دیتے ہوئے معاشرے کی اقدار کو پامال کرنے کیلئے امن وامان کی صورتحال کو خراب کرنے کی کوشش کی اور ہماری پیاری سرزمین کو دہشت گردی کیلئے استعمال کرنے سے متعلق گھناؤنی سازشیں کی گئیں ، ہم یہ سب کچھ کسی قیمت پر برداشت نہیں کریں گے اور اس نوعیت کی ہر صورتحال کا حوصلے اور عزم کے ساتھ مقابلہ کریں گے، ہم انشاء اللہ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک اس کینسر کو جڑ سے نہ اکھاڑ پھینکیں تاکہ پاکستان امن اور سلامتی کا گہوارہ بن جائے ، ہم زندگی کے ہر شعبے میں حب الوطنی ، سچ ، ذاتی ، تشخص اور برداشت جیسی خوبیوں پر مبنی صحتمند تقابلی رجحان کو فروغ دینے کا عزم کئے ہوئے ہیں یہ مسلسل جاری رہنے والا عمل ہے جس میں عوام اور حکومت کو اپنا کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ آنے والی نسلیں بہترین پاکستانی اور اچھے مسلمان کی حیثیت سے پروان چڑھ سکیں میں یوم آزادی کے موقع پر پاکستان کو دلی مبارکباد پیش کرتاہوں اور خدا تعالی سے دعا گو ہوں کہ وہ آپ سب کو اپنی زندگیوں میں حقیقی معنوں میں صبروقناعت پیدا کرنے کی توفیق عطا فرمائے ، آمین ۔