ملک سقوط ڈھاکہ جیسے سانحے کا مزید متحمل نہیں ہو سکتا، فوج کے سیاست میں کردار کا خاتمہ جمہوری قوتوں کی ذمہ داری ہے۔ نواز شریف

ہفتہ 18 اگست 2007 17:10

فیصل آباد (ٍٍاردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین18 اگست 2007) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ جرنیلوں کی وجہ سے پہلے پاکستان ٹوٹا اور مشرقی پاکستان ہم سے الگ ہو گیا مگر اب پاکستان ایک اور سقوط ڈھاکہ جیسے سانحہ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ اس لئے فوج کا سیاست سے عمل دخل ختم کرنا جمہوری قوتوں کی ذمہ داری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کے فیصل آباد کے صدر صفدر الرحمن سے ٹیلی فونک گفتگو میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ملک بھرات میں 134 جنرل ہیں مگر ان میں سے کسی کی جرات نہیں ہے کہ وہ سیاسی بیان دیں یا منتخب سیاسی جمہوری حکومت کے لئے کام میں مداخلت کریں یہی وجہ ہے آج 60 ہو گئے کوئی فوجی جنرل اقتدار میں نہیں آیا اس کے برعکس پاکستان میں 60 سالوں 38 سال جرنیلوں نے حکومت کی جو بہت بڑا المیہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر اللہ تعالیٰ نے ہمیں پاکستانی عوام کی خدمت کا موقع دیا تو سب سے پہلا کام فوج کا سیاست میں داخلہ بند کریں گے اور عوام میں فوج کے خلاف جو نفرت ہے اسے ختم کروائیں گے پاک فوج کی کھوئی ہوئی ساکھ دوبارہ بحال کروائیں گے میاں نواز شریف نے کہا کہ میں دعوے سے یہ بات کہہ رہا ہوں کہ جنرل پرویز وردی میں یا بغیر وردی کے صدارت کا ووٹ حاصل نہیں کر سکے گا۔

(ق) لیگ کے 22 ایم این ایز اور ایم پی ایز کا ہمارے ساتھ رابطہ ہے ہمارے وطن واپسی پر وہ (ن) لیگ میں شمولیت کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار ہے ہم دیار غیر میں زیادہ دن نہیں گزاریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر کی جنرل مشرف سے ملاقات نہیں ہونی چاہئے تھی۔ انہوں نے کہا کہ اے پی ڈی ایم کا لیاقت باغ میں جلسہ جنرل مشرف کے خلاف ریفرنڈم تھا۔ ایسا ہی ایک عوامی ریفرنڈم یادگار پاکستان کے احاطہ میں ہو گا اور پھر بریکنگ نیوز چلے گی عوام کو سرپرائز ملے گا۔

متعلقہ عنوان :